پیپلز پارٹی کا سرپرائز، سابق نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنا اعزاز کی بات ہے۔ آصف زرداری کی قیادت میں خطے میں امن قائم ہوگا۔ پیپلزپارٹی نے 18 ویں ترمیم سے بلوچوں کو حقوق دیے۔ تربت سےقوم پرستی کی سیاست کے خاتمے کا آغاز کررہے ہیں۔ ہمارا مقصد پاکستان کو محفوظ، پر امن، خوشحال بنانا ہے۔

پیپلز پارٹی کا سرپرائز، سابق نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

تربت میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن کے دوران سرفراز بگٹی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ کنونشن میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ، ثنا اللہ زہری سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔

اس موقع پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ تربت کی سرزمین پر پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اعزاز کی بات ہے کہ پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کررہا ہوں۔ آصف زرداری کی قیادت میں خطے میں امن قائم ہوگا۔  پیپلزپارٹی نے 18 ویں ترمیم سے بلوچوں کو حقوق دیے. تربت سےقوم پرستی کی سیاست کے خاتمے کا آغاز کررہےہیں۔ ہمارا مقصد پاکستان کو محفوظ،پر امن، خوشحال بنانا ہے۔

اس موقع پر سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ عوام میرا ساتھ دیں تو میں سب کو سنبھال لوں گا، ہماری اقتدار میں آنے کی خواہش عوام کی خدمت کے لیے ہے۔

سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دہراتی ہے۔ آج میری شادی کی سالگرہ بھی ہے۔  میں جیل میں 14سال رہا ہوں۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا ادراک ہے۔ بلوچستان میں بہت وسائل ہیں۔ اس صوبے کی عوام کے غم سمجھتے ہیں۔ بلوچستان کو پاکستان نے سمجھا ہی نہیں۔ اسلام آباد نے اسے سمجھا ہی نہیں۔ وہ سندھ،  پنجاب اور کے پی کے کو نہیں سمجھتا۔

سابق صدر نے کہا کہ ہم نے شہدا کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ہم پر بھٹو اور بی بی شہید کا قرض باقی ہے۔ ہم پاکستان اور بلوچستان کو بنائیں گے۔ بلوچستان پاکستان کا دل ہے۔ ہمارے لیے پہلے بلوچستان اور باقی صوبے بعد میں ہیں۔ یہاں کے جوانوں اور لڑکوں بھلا دیا گیا ہے۔بلوچ بھائیوں سے درخواست ہے وہ واپس آئیں ہم ان کی خدمت کریں گے۔ ملک کو بنائیں، ہمیں ملک کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنانا ہے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ انتخابات قریب ہیں اور سب کی خواہش ہے وہ اقتدار میں آئیں، لیکن ہماری اقتدار میں آنے کی خواہش عوام کی خدمت کے لیے ہے۔ عوام میرا ساتھ دیں تو میں سب کو سنبھال لوں گا۔ ہم بلوچستان کے ہر ڈسٹرکٹ میں یونیورسٹی اور کالج بنائیں گے۔ میڈیکل کالجز اور میڈیکل یونیورسٹی اور  ہسپتال بنائیں گے۔ لیکن عوام کی طاقت کے زور سے یہ کام ہوگا۔ دوسرے ملک ہمیں نہیں پال سکتے، ہمیں خود کو خود چلانا ہوگا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے پختونوں نے نہیں کہا تھا کہ ہمیں نام دو۔ مجھے علم تھا کہ ان کی خواہش ہے انہیں نام دیا جائے۔ انہیں نام دینا ہمارا قصور نہیں فخر ہے۔ اگر صوبوں کو حقوق دینا جرم ہے تو 24سال مزید جیل کاٹ لوں گا۔ سیاست میری مجبوری ہے شہیدوں کا مجھ پر قرض ہے۔