کرونا وائرس کی وبا کے خدشے کے پیش نظر پہلے ملک میں فیس ماسک بازاروں سے غائب ہوئے اور اب ہینڈ سینیٹائزر ناپید ہو چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ دنوں شہر میں تقریباً 50 لاکھ روپے کے سینیٹائزر فروخت ہوئے، جس کے بعد اب قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر شہری انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر فوج کے ذیلی ادارے ڈفنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( ڈیسٹو ) کو سینیٹائزر بنانے کا این او سی جاری کیا ہے تاکہ یہ عوام کو جلد دستیاب ہو سکیں۔
ماہرین صحت کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ہاتھ بار بار دھونے کی ہدایت کرتے ہیں تاکہ جراثیم نہ پھیلیں۔ اگر پانی میسر نہیں تو ایتھنول سے بنا جراثیم کش لیکوڈ جسے سینیٹائزر کہا جاتا ہے، اس سے ہاتھ صاف کرنے چاہیئں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق سینیٹائزر کی بے پناہ طلب کی وجہ سے ایتھنول ختم ہو چکا ہے اور اب اسے درآمد کیا جا رہا ہے تاکہ جلد ہینڈ سینیٹائزر بنائے جا سکیں۔
ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ فیس ماسک پہننے کا فائدہ نہیں۔ اصل آگاہی یہ ہے کہ ہاتھ دھوئیں اور انہیں صاف رکھیں۔