’افطاری میں پانی بھی دکانوں سے پینا پڑتا ہے‘

’افطاری میں پانی بھی دکانوں سے پینا پڑتا ہے‘
لاہور: ڈولفن سکواڈ کو افطاری غیر معیاری طریقہ سے فراہم کی جانے لگی۔ ڈولفن کی افطاری کے لئے حکومت اور پنجاب پولیس کے افسران کی جانب سے دیا جانے والا بجٹ ڈولفن کی افطاری کو معیار پر پورا نہ اتار سکا۔

ڈولفن اہلکاروں کا کہنا ہے کہ افطاری میں ٹھنڈے چاول دیے جاتے ہیں جن پر گھی جما ہوتا ہےجبکہ  روزانہ افطاری میں چاول ہی دیے جاتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہیں ، اس کے علاوہ کھجوریں بھی کبھی کبھی دی جاتی ہیں۔



یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ ترکی کی طرز پر بنائی جانے والی ڈولفن سکواڈ میں ڈیوٹی دینے والے جوانوں کو شاپر میں چاول دیے جاتے ہیں جنہیں ڈولفن سکواڈ کی وردی پہنے جوان ہاتھوں سے کھانے پر مجبور ہیں۔

اہلکاروں نے کہا پندرہ لاکھ کی بائیک دینے والے ایک چمچ بھی نا فراہم کر سکے، اس کے عللاوہ پینے کے لیے نہ کوئی مشروب دیا جاتا ہے نہ ہی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ افطاری میں پانی بھی دکانوں سے پینا پڑتا ہے۔