قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف اسدعمر کا کہنا تھا کہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں جب تک میں تھا ایسی کوئی شرط نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کا معاملہ قومی اسمبلی کی خزانہ امور کمیٹی میں اٹھایا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کا معاملہ اسٹیٹ بینک کا کام ہے، وزیراعظم نے روپے کی قدر میں کمی کا نہیں،کرنسی اسمگلنگ کا نوٹس لیا۔
انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی میں صرف ایک حکومتی نمائندہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کے بعد گزشتہ چند روز سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بڑے پیمانے پر خریداری دیکھی جارہی تھی، گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 2 روپے 25 پیسے اضافے کے بعد 146 روپے 25 پیسے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا تھا تاہم حکومتی اقدامات کے بعد ڈالر دوبارہ 144 روپے پر آگیا تھا۔
جمعرات کے روز انٹر مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور ڈالر کی قیمت خرید میں 5 روپے 61 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں اب ڈالر کی قدر 147 روپے کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر مجموعی طور پر 5.13 روپے اضافے کے بعد 146.52 پر بند ہوا۔ اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 3 روپے اضافے کے بعد 147 روپے ہوگئی ہے۔