سپریم کورٹ سے ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال عدالتی افسران اور سٹاف سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور کہا ہے کہ اُن کی حالت ڈوبتے سورج جیسی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے بروز ہفتہ سپریم کورٹ کے افسران اور سٹاف سے الوداعی ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آبدیدہ ہو گئے۔
تقریب کے شرکا سےخطاب کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے خود کو ڈوبتے سورج سے تشبیہ دی اور کہا کہ آپ کے ساتھ بطور سپریم کورٹ جج 9 برس بڑے اچھے گزرے۔
چیف جسٹس بندیال نے کہا کہ میری حالت اب ڈوبتے سورج جیسی ہے۔ آپ لوگوں کا ابھی وقت پڑا ہے۔آپ سب اپنی بھر پور لگن سے کام کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو معاشی و دیگر چیلیجز کا سامنا ہے۔ جب سب اکھٹے ہوں گےتو یہ بحران نہیں رہے گا۔ میں جانتا ہوں آنے والا دور آپ کیلئے مشکل ہو گا ۔ آپ سب نے صبر و تحمل سے اپنا کام کرنا ہے.
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی مدت ملازمت آج رات 12 بجے ختم ہو جائے گی۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی اتوار کو نئے چیف جسٹس کے طور پر حلف اُٹھائیں گے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل جمعے کو نیب قانون میں ترامیم کے مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا۔
اس فیصلے میں انہوں نے پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے کی گئی نیب قانون میں ترامیم کو کالعدم قرار دیا تھا جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف قومی احتساب بیورو میں بند کیے گئے مقدمات دوبارہ کھل گئے ہیں۔