امریکا کا پاکستان میں گرجا گھروں کونشانہ بنائے جانے پر گہری تشویش کا اظہار

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم سب کیلئے پرامن آزادی اظہاراورعقائد و مذہب کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں اورجیسا کہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں ہمیں مذہب کی بنیاد پر تشدد سے متعلق ہمیشہ تشویش رہی ہے۔تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔

امریکا کا پاکستان میں گرجا گھروں کونشانہ بنائے جانے پر گہری تشویش کا اظہار

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں گرجا گھروں پر حملے اور نذر آتش کیے جانے کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جڑانوالہ واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔ امریکا دنیا بھر میں مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتا ہے اور پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سب کیلئے پرامن آزادی اظہاراورعقائد و مذہب کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں اورجیسا کہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں ہمیں مذہب کی بنیاد پر تشدد سے متعلق ہمیشہ تشویش رہی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔

ویدانت پٹیل نے کہا کہ ہم پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان الزامات کی مکمل تحقیقات کریں اور اس میں ملوث تمام افراد کے لیے لوگوں کو پرامن رہنے کی تلقین کریں۔

دوران پریس کانفرنس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدوں پر سوال کیا گیا۔جس کے جواب میں انہوں کہا کہ یہ پاکستان اور ایران کے اندورنی معاملات ہیں۔ اس معاملے پر کچھ بھی جاننے کے لیے پاکستانی حکام سے رجوع کیجیے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وائس آف امریکا نیوز سروس پر کرپشن کی تحقیقات پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی گلوبل میڈیا کا ادارہ محکمہ خارجہ کا حصہ نہیں۔ کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے کانگریس کمیٹی سے رجوع کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور انہوں نے چار گرجا گھروں، کئی مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔

پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا اور ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔ گرجا گھروں کی سکیورٹی سخت کرکے بڑی تعداد میں اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار سے زائد پولیس جوانوں اور رینجرز کے دستے موجود ہیں۔

پنجاب حکومت نے واقعے کی فوری اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کےتحت امن کوخراب کرنےکی کوشش کی گئی۔ تمام فوٹیجز موجود ہیں، سائنٹفک طریقے سے تفتیش جاری ہے۔ حالات قابو میں ہیں۔تمام ادارے متحرک ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ یہ مکروہ عمل سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا جس کا مقصد فساد پھیلانا اور امن و امان خراب کرنا تھا۔