فیصل آباد میں مشتعل ہجوم کا کرسچن کالونی اور گرجا گھروں پر حملہ

سوشل میڈیا پر مقامی لوگوں کی ویڈیوز اور پیغامات سے پتہ چلتا ہے کہ دو مقامی عیسائی باشندوں عرف راکی اور راجہ کی جانب سے مذہبی صحیفوں کی مبینہ بے حرمتی کی خبروں پر  لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیےجڑانوالہ کی مساجد سے باقاعدہ اعلانات کئے گئےاور کہا گیا  کہ باہر نکلو اور مسیحیوں کی بستی اور چرچ جلاؤ۔ مشتعل لوگوں نے چرچ پر حملہ کیا اور  مسیحی عبادت گاہ سمیت دیگر املاک جلائیں۔

فیصل آباد میں مشتعل ہجوم کا کرسچن کالونی اور گرجا گھروں پر حملہ

فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں بدھ کی صبح لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے مسلح سینکڑوں افراد نے ایک مقامی کرسچن کالونی پر دھاوا بول دیا اور کم از کم دو گرجا گھروں اور ملحقہ عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ ایک مقامی رہائشی کی جانب سے مبینہ طور پر توہین رسالت کی گئی تھی۔

  فیصل آباد ڈسٹرکٹ کی تحصیل جڑانوالہ کے دو مسیحی رہائشیوں پر علاقہ مکینوں کی جانب سے توہین قرآن کے الزامات لگائے گئے جس کے بعد ایک سو سے زائد مشتعل افراد کی جانب سے جڑانوالہ میں واقع عیسائیوں کی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا۔ چرچ کی عمارت کو توڑپھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں عمارت کو نذر آتش کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر مقامی لوگوں کی ویڈیوز اور پیغامات سے پتہ چلتا ہے کہ دو مقامی عیسائی باشندوں عرف راکی اور راجہ کی جانب سے مذہبی صحیفوں کی مبینہ بے حرمتی کی خبروں پر  لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیےجڑانوالہ کی مساجد سے باقاعدہ اعلانات کئے گئےاور کہا گیا  کہ باہر نکلو اور مسیحیوں کی بستی اور چرچ جلاؤ۔ مشتعل لوگوں نے چرچ پر حملہ کیا اور  مسیحی عبادت گاہ سمیت دیگر املاک جلائیں۔

جب کہ پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور بڑھتے ہوئے ہجوم کو یقین دلایا کہ مشتبہ افراد کو پکڑا جائے گا اور قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

اس حملے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی بازار بند ہو گئے کیونکہ مسلح ہجوم سڑکوں پر گھوم رہے تھے۔

ہجوم نے کالونی میں سالویشن آرمی چرچ میں بھی توڑ پھوڑ کی جو علاقے کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے اور مبینہ طور پر اسے آگ لگا دی گئی۔ اس کے علاوہ ایک اور مقامی چرچ اور ملحقہ عمارتوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

عمارتوں کے اندر سے فرنیچر  نکال کر گلیوں میں ڈھیر  لگایا اور آگ لگا دی۔

تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ اگر پولیس بروقت کارروائی کرتی تو حالات قابو سے باہر نہ ہوتے۔

اس افسوسناک واقعہ پر   بشپ آزاد مارشل نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہم، بشپ، پادری اور عام لوگ پاکستان کے ضلع فیصل آباد میں جڑانوالہ واقعے پر گہرے دکھ اور غم میں مبتلا ہیں۔ جب میں یہ پیغام ٹائپ کر رہا ہوں تو چرچ کی عمارت کو جلایا جا رہا ہے۔ بائبل کی بے حرمتی کی گئی ہے اور عیسائیوں کو اذیت دی گئی اور ان پر قرآن پاک کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگاتے ہوئے ہراساں کیا گیا۔ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انصاف فراہم کرنے والوں سے فوری مداخلت اور  تمام شہریوں کے تحفظ  کے لیے اپیل کرتے ہیں۔ اور ہمیں یقین ہانی کروائی جائے  کہ ہماری جانیں ہمارے اپنے وطن میں قیمتی ہیں جس نے ابھی ابھی جشن آزادی منایا ہے۔

دوسری جانب ، سلیم مسیح کے خلاف توہین قرآن کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق راجہ عامر ولد سلیم مسیح اور راکی مسیح ولد سلیم قوم عیسائی سکنہ جڑانوالہ نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور حضرت محمد کی شان  میں گستاخی کی اور مسلمانوں کے خلاف توہیں آمیز باتِں کی۔ اطلاع پا کر موقع پر پہنچے تو وہاں پر سے قرآن پاک کے اوراق جن پر سرخ پینسل سے گستاخ الفاظ لکھے تھے اور ایک کیلنڈر بنایا ہوا جو پولیس نے قبضہ میں لے کر تکمیل فرد کی گئی ہے۔