اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جنرل پرویز مشرف کے سنگین غداری کیس فیصلے کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کو کئی عہدوں کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے دانا نہیں چگا.
جیو نیوز پر ذرائع کے حوالے سے چلنے والی خبر کے مطابق چیف جسٹس نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران بتایا کہ مشرف کا سنگین غداری کیس ایک اوپن اینڈ شٹ کیس یعنی سیدھا سادہ کیس تھا جس میں کسی قسم کے ابہام کی گنجائش نہیں تھی.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ انہیں کئی لالچ دیے گئے اور عہدوں کی پیشکش بھی کی گئی لیکن 'دانا ڈالا جاتا ہے، مہں نے دانا نہیں چگا'. آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ انسان انصاف کرے تو اسے کسی چیز کا ڈر نہیں ہوتا.
منگل کی صبح خصوصی عدالت نے جنرل مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے سابق آمر کو سزائے موت دی سنائی تھی، جس کے بعد کور کمانڈرز کانفرنس طلب کی گئی تھی. کانفرنس کے بعد پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فیصلے پر افواج میں شدید غم و غصہ اور اضطراب پایا جاتا ہے. انہوں نے دعوی کیا تھا کہ اس کیس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے.