پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے اجلاس کے دوران حکومت سے تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان سے متعلق تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں مشہور ہے، اس شخص نے آرمی پبلک سکول واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ احسان اللہ احسان کے اکاؤنٹ سے بلاول بھٹو کو واضح دھمکی دی گئی ہے، اس کا سٹیٹس ایوان کو بتایا جائے۔
شیری رحمان نے سوال کیا کہ احسان اللہ احسان کسی کی تحویل میں کیوں نہیں؟ اسے چھٹی کیسے دے دی گئی ہے؟ آخر میں انہوں نے دھمکی دی کہ اگر بلاول بھٹو زرداری کو خراش بھی آئی تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو طالبان دہشت گرد احسان اللہ احسان کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاق سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد احسان اللہ احسان کیخلاف فوری کارروائی کر کے اس کہ خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے بھی کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کچھ بھی ہوا تو اس کہ ذمے دار عمران خان ہوں گے، بلاول بھٹو نے بیان عمران خان کیخلاف دیا تھا دھمکی احسان اللہ احسان نے کیوں دی۔
انھوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو احسان اللہ احسان کی جانب سے دی گئی دھمکی کی سخت مذمت کرتے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دی گئی دھمکی کی اسلام آباد اور بنی گالا سے کسی نے بھی مذمت نہیں کی، اب قوم جان چکی ہے کہ طالبان نے کس کے کہنے پر دھمکی دی۔ عمران خان نے احسان اللہ احسان کی جانب سے دی گئی دھمکی کی مذمت تک نہیں کی۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ کیا عمران خان کہ کہنے پر احسان اللہ احسان نے بلاول بھٹو زرداری کو دھمکی دی، سب جانتے ہیں کہ موجودہ حکمرانوں کے تانے بانے کہاں پر جاکے ملتے ہیں۔