روسی تیل خریدنے کا فائدہ ہے، کوئی نقصان نہیں: مصدق ملک

روسی تیل خریدنے کا فائدہ ہے، کوئی نقصان نہیں: مصدق ملک
وفاقی وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو روسی تیل خریدنے سے کوئی نقصان نہیں۔ ہم نے جو روسی تیل خریدنے سے متعلق کمرشل ڈیل کی ہے اس میں ملک کو فائدہ ہے۔

ایک بیان میں مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو روسی تیل خریدنے سے کوئی نقصان نہیں البتہ کتنا فائدہ ہوگا یہ نہیں بتا سکتا۔ جو لوگ کہہ رہے ہیں روسی تیل کا فائدہ نہیں تو ماضی میں کیوں روسی تیل کی بات کیا کرتے تھے۔ روسی تیل سستا نہیں تھا تو لانے کے اعلانات کیوں کر رہے تھے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ روسی خام تیل لانے پر ہماری انشورنس کاسٹ بھی بڑھی ہے۔ روسی تیل لانےسے ٹرانسپورٹیشن کاسٹ بڑھ جائے گی۔ ہمارا فائدہ بہت اہم ہے۔ کتنا فائدہ ہوگا یہ نہیں بتا سکتا۔ تیل کی ادائیگی کسی بھی کرنسی میں ہو فرق نہیں پڑتا۔ جس کرنسی میں بھی ہمارے پاس لیکوڈیٹی ہوگی اس میں ادائیگی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ روس میں تقریباً 8 قسم کے خام تیل دستیاب ہیں۔ ہم روس سے یورول خام تیل لے رہے ہیں۔ ملک کی ریفائنریز لائٹ عربین خام تیل ریفائن کرنے کیلئے ڈیزائن ہیں۔ عربین لائٹ خام تیل کے ساتھ 30 سے 35 فیصد تک یورول کو ملا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔  روسی خام تیل کی ریفائنری سے فرنس آئل کی پروڈکشن بڑھ جائے گی۔خام تیل کو ریفائنری میں پراسیس کیا جائے گا جس کا فائدہ مقامی مارکیٹ کو ہوگا جب کہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں آذربائیجان سے بھی سستی گیس ملے گی۔

ایک اور بیان میں مصدق ملک نے کہا کہ یہ ایک لاکھ ٹن کا سودا ہے جس میں سے 45 ہزار ٹن کراچی پہنچ چکا جب کہ باقی 55 ہزار ٹن راستے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دیگر ممالک کو ڈالر میں کی جانے والی ادائیگیوں میں توانائی کی درآمد کا بڑا حصہ شامل ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل روسی جہاز خام تیل لے کر کراچی بندرگاہ پہنچا تھا، مذکورہ روسی جہاز میں 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لدا ہے۔