پی ٹی آئی حکومت کے روس سے تیل کی خریداری کے معاہدے کا علم نہیں، روسی قونصل جنرل

پی ٹی آئی حکومت کے روس سے تیل کی خریداری کے معاہدے کا علم نہیں، روسی قونصل جنرل
کراچی میں روسی قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی سابق حکومت کی جانب سے تیل کی خریداری کے معاہدے کی تفصیلات کا انہیں علم نہیں تاہم یہ معاملات زیر غور ضرور رہے ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق روسی قونصل جنرل نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے عمران خان کے دورہ روس میں بھی تجارت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاہم تیل کی خریداری کے معاہدے یا پاکستانی وزرا کے روس سے تجارتی روابط کے حوالے سے تفصیلات کا انہیں علم نہیں ہے البتہ یہ معاملات زیر غور ضرور رہے ہیں۔

https://youtu.be/KSDo1Df__MI

انہوں نے پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس تیل، گیس، توانائی اور زراعت سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے سے استفادہ کر سکتے ہیں لیکن دونوں ملکوں کے درمیان معاشی تعاون روس پر عائد غیرقانونی پابندیوں کا حل نکالنے کی صورت میں ہی ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں لیکن غیرقانونی مغربی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کا عمل متاثر ہے لہٰذا دونوں ممالک کو مل کر اس کا حل تلاش کرنا ہو گا۔

روسی قونصل جنرل نے یوکرین جنگ میں مغربی ممالک کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی جنگ نہیں بلکہ اسپیشل آپریشن ہے لیکن مغربی ممالک جلتی آگ پر تیل کا کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مذاکرات شروع ہوتے ہیں تو برطانیہ سمیت دیگر مغربی ممالک اسے سبوتاژ کر دیتے ہیں، ہماری جنگ یوکرین سے نہیں بلکہ نیٹو سے ہو رہی ہے جو یوکرین کو اسلحہ اور ہتھیار فراہم کررہا ہے۔

وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ کسی کو روسی شہریوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، یوکرین سے آٹھ سال سے مذاکرات جاری تھے اور بات چیت سے معاملے کے حل کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں آپریشن شروع کیا گیا۔