سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے ملک کے سیاسی منظر نامے کی تصویر کشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بس غیر آئینی اقدامات اٹھا کر ہی اپنے اقتدار کو طول دے سکتے ہیں، باہر تو عدم اعتماد کامیاب ہو چکا، ان کی حکومت گر چکی ہے۔
یہ اہم تبصرہ انہوں نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ملک میں جو سیاسی ماحول بن رہا ہے، اس نے سب کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ صورتحال کافی سنجیدہ اور ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکی ہے، وزیراعظم عمران خان آئین کے تحفظ کیلئے کچھ کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، کوشش کرنی چاہیے کہ ملکی آئین کے اندر رہتے ہوئے ہی سب کچھ ہو۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جا چکی ہے۔ ان کے اتحادیوں میں سے بیشتر نے ان کا ساتھ نہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ میری چڑیا کی اطلاعات کے مطابق بہت جلد پنجاب حکومت کیخلاف بھی ووٹ آف نو کانفیڈنس لایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو واضح نظر آ رہا ہے کہ سندھ ہائوس کے اندر ان کے اراکین اسمبلی موجود ہیں۔ میرے خیال میں ان سب کو گن لیں تو اپوزیشن کے پاس نمبر گیم 200 سے اوپر چلا جاتا ہے۔ اب اس میں روز بروز اضافہ ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان اسے تسلیم کر لیتے ہیں تو معاملہ حل ہو جائے گا لیکن اگر انہوں نے اسے ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے اختیارات کا استعمال کیا تو صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔عمران خان گورنر راج لگانے کا سوچ رہے ہیں جو کہ اتنا آسان نہیں ہے۔
عمران خان کے اقتدار کا کھیل اب ختم ہو چکا ہے۔ اب ان کے پاس اسے روکنے کیلئے غیر آئینی طریقے تو ہیں لیکن کوئی آئینی طریقہ نہیں ہے۔ تاہم یہ جو مرضی کر لیں اب ان کی کرسی نہیں بچے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایمرجنسی لگانے اور سندھ میں گورنر راج کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بدنام کرنے کیلئے کچھ ویڈیوز دکھانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں جبکہ ایسے اہم اعلان کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے جس سے ملک میں افراتفری پھیل جائے گی۔