'انتہاپسندی روکنے سے متعلق پاک فوج دہری پالیسی پر عمل پیرا رہی ہے'

9 مئی جیسے واقعات پاکستان میں پہلی مرتبہ ہوئے ہیں، ان کے ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے کوئی نہ کوئی طریقہ اپنانا پڑے گا۔ اس عمل کو جذباتی ہوئے بغیر دیکھنے کی ضرورت ہے ورنہ کوئی بھی جتھے بندی کر کے ایسے واقعات دوبارہ بھی کر سکتا ہے۔

'انتہاپسندی روکنے سے متعلق پاک فوج دہری پالیسی پر عمل پیرا رہی ہے'

پچھلے چالیس پینتالیس سال کی تاریخ دیکھیں تو انتہاپسندی کے خلاف آرمی کے بیان آتے رہتے ہیں جبکہ انتہاپسندی کو بڑھاوا دینے والا کام چلتا رہتا ہے۔ اس ملک میں طالبان، ان کی برانچ پاکستانی طالبان اور مختلف گروہ بنائے گئے۔ 2017 میں سیاسی مقاصد کے لیے ایک مذہبی گروہ کو بڑھاوا دیا گیا۔ آرمی چیف اگر سنجیدہ ہیں تو اپنے ادارے کے اندر سے صفائی کا آغاز کریں۔ یہ کہنا ہے رضا رومی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سینیئر صحافی افتخار احمد نے کہا 9 مئی جیسے واقعات پاکستان میں پہلی مرتبہ ہوئے ہیں، ان کے ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے کوئی نہ کوئی طریقہ اپنانا پڑے گا۔ اس عمل کو جذباتی ہوئے بغیر دیکھنے کی ضرورت ہے ورنہ کوئی بھی جتھے بندی کر کے ایسے واقعات دوبارہ بھی کر سکتا ہے۔ اگر جرم ہوا ہے تو سزا بھی ملنی چاہئیے۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ٹرائل ہی نہیں ہونا چاہئیے۔

لاہور ہائی کورٹ بار کی سیکرٹری صباحت رضوی کے مطابق سپریم کورٹ کا 23 اکتوبر کا فیصلہ بنیادی حقوق کی روشنی میں آئین کے عین مطابق دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف اپیلیں بے بنیاد ہیں اور ان اپیلوں کو مسترد ہونا چاہئیے۔ جن سینیٹرز نے اس فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کی انہوں نے اپنے حلف سے روگردانی کی ہے۔

اعجاز احمد نے بتایا علما اور مشائخ کے ساتھ ملاقات کے بعد آرمی چیف کے بیان کو 9 مئی کے واقعات سے جوڑ کر سمجھنا چاہئیے۔ علما سے کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کو پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے سے بچایا جائے۔

پروگرام کے میزبان مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔