خبریں ہیں کہ پاکستان کے مشہور یوٹیوبر اور ولاگر ڈکی بھائی اور ان کی چہیتی بیوی عروب جتوئی میں علیحدگی ہو گئی ہے۔ اور خبریں تو یہ بھی ہیں کہ بات طلاق تک پہنچ گئی ہے۔ مگر کیوں؟ تو جناب مبینہ طور پر دونوں کی گرفتاری اس کی وجہ بنی۔
ہوا کچھ یوں کہ ڈکی بھائی کی وائف عروب جتوئی نے گن کی تصویر انسٹا گرام پر شیئر کر دی۔ بس پھر کیا تھا، چند ہی منٹوں میں وائرل ہو گئی یہ تصویر اور پھر دونوں کو 24 گھنٹوں کے اندر اندر پولیس نے گرفتار کر لیا اور وہ بھی فجر کی نماز کے فوراً بعد۔ لیکن دونوں لڑ پڑے تھانے میں۔ ڈکی بھائی کہنے لگے کہ گن کے ساتھ تصویر اپنی مرضی سے خود لگائی ہے عروب نے اور ان سے پوچھا ہی نہیں۔ جبکہ عروب جتوئی نے کہا کہ جھوٹ بول رہا ہے ان کا شوہر۔ یہ تصویر تو اسی کے کہنے پہ لگائی۔ ذرائع کا تو یہاں تک بھی کہنا ہے کہ دونوں نے ایک دوجے کو گالیاں بھی دیں۔
خیر، پولیس نے دونوں کو معافی نامے کے بعد وارننگ دے کے چھوڑ دیا۔ لیکن اصل کہانی یہاں سے شروع ہوتی ہے۔ پولیس نے دونوں کو چال میں پھنسایا۔ یہ پولیس کا پرانا فارمولا ہے۔ بہت سے کیسز میں پولیس ملزمان کو جان بوجھ کر چھوڑ دیتی ہے اور پھر ان پہ نظر رکھتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پولیس کے ہاتھ ان دونوں کے خلاف بہت سے تگڑے شواہد آئے ہیں۔ اور لگ یہی رہا ہے کہ دونوں ایک بار پھر گرفتار ہوں گے اور جیل جائیں گے۔
مگر سوال یہ ہیں کہ پولیس کو تحقیقات کے دوران دونوں کے خلاف کیا ثبوت ملے؟ عروب جتوئی نے گن کے ساتھ تصویر کیوں شیئر کی تھی؟ ڈکی بھائی کن حرکتوں میں ملوث پائے گئے؟ اور کیا اب ان کے خلاف بغاوت کا مقدہ درج ہو گا؟ اس کے علاوہ ڈکی بھائی اور عروب جتوئی کو مزید کون کون سے مقدمات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟ آئیے ان سوالوں کے جواب ڈھونڈتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ڈکی بھائی تو واقعی 'بھائی' بننے کے چکروں میں ہیں۔ جناب اس حکومت کے سخت مخالف ہیں۔ اس میں کوئی حرج نہیں لیکن بات اس سے کہیں آگے کی ہے۔ دونوں حکومت مخالف کیمپین چلا رہے ہیں۔ شرپسندوں کو پروموٹ کر رہے ہیں۔ اور تو اور عروب جتوئی نے گن کی تصویر شیئر کر کے حکومت اور اس کے مخالفین کو ایک خاص پیغام دیا تھا۔ حکومت کو یہ پیغام تھا کہ چھوڑیں گے نہیں تمہیں چاہے ہتھیار ہی اٹھانا پڑیں۔ ساتھ ہی عوام کو بھڑکایا اور اُکسایا کہ حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد شروع کرو۔ اب بہت ہوگیا، ہتھیار اٹھا لو۔ اور دیگر شرپسندوں کو بھی یہی پیغام تھا۔ یہ عروب اور ڈکی بھائی کا مشترکہ منصوبہ تھا۔ اب اسی الزام پر پولیس کا ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا ارادہ ہے۔
اس کے علاوہ عروب کے خلاف گن کی نمائش پر بھی مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ اور اگر اس گن کا لائسنس نہ ہوا تو پھر تو معاملہ مزید خراب ہو جائے گا۔ پولیس یہ کر کے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں، ولاگرز اور انفلوئنسرز کو سخت پیغام دینا چاہ رہی ہے۔ اب مزید ولاگرز کا بھی نمبر لگے گا۔
ذرائع کا دعوی ٰ ہے کہ ڈکی بھائی اور عروب چُھوٹ کر گھر پہنچے تو ان کی آپس میں شدید لڑائی ہوئی۔ کیونکہ انہیں بھی پتہ چل گیا تھا کہ اب دونوں نہیں بچ پائیں گے۔ کیونکہ ان کے خلاف پولیس کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ اور ایک بار پھر گرفتار ہوں گے اور جیل جائیں گے۔ اب دونوں گھبراہٹ میں اپنی حرکتوں کا الزام ایک دوجے پہ ڈال رہے ہیں۔ عروب چاہتی ہیں کہ وہ بچ جائیں اس لیے مبینہ طور پر وہ ڈکی بھائی سے علیحدہ ہو گئی ہیں۔ ذرائع تو یہاں تک دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ طلاق لینے پر بھی غور کر رہی ہیں۔ اب دیکھتے ہیں کہ پولیس ڈکی بھائی اور عروب کے خلاف مزید کیا کارروائی کرتی ہے؟ اور کیا دونوں کا گھر بچ جائے گا اور دونوں ایک بار پھر ہنسی خوشی رہنے لگیں گے؟ خیر یہ تو وقت ہی بتائے گا۔