سندھ: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 8 تا دسمبر 14)

سندھ: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 8 تا دسمبر 14)

تھرکول منصوبے کے متاثرین کیلئے 95 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور


وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر بلاک (ٹو) کے 1200 متاثرہ خاندانوں کیلئے مجموعی طور پر95 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دیدی۔ متاثرین کو ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جائیگا۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ضلع تھرپارکر میں پانی اور بحالی سینٹر سکیم سے متعلق بریفنگ دی گئی جس میں وزیر توانائی امیتاز شیخ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم سمیت دیگر اعلیٰ سرکاری عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متاثرین کو ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تھرکول بلاک ٹو میں ترقیاتی منصوبے کی وجہ سے 12 سو خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوئے اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ متاثرین کو ٹاؤن شپ میں گھر تعمیر کر کے دیے جائینگے۔ انہوں نے بتایا کہ گھر کے علاوہ 10 ہزار روپے ماہانہ وظفیہ بھی ادا کیا جائیگا۔ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندان کے ہر 2 افراد کو سرکاری نوکری بھی دی جائیگی۔ اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ نے تھر فاؤنڈیشن کو ہدایت بھی جاری کر دی۔ وزیرتوانائی امیتاز شیخ نے سید مراد علی شاہ کو بتایا کہ متاثرین کیلئے 60 گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جبکہ دیگر پر کام جاری ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نے کہا کہ تھرکول منصوبے کی مد میں اندازاً 2 ارب 50 کروڑ روپے کی رائلٹی مقامی افراد کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کی جائیگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر بلاک کے دیگر متاثرین پر مذکورہ فیصلہ لاگو ہوتا ہے اور انہیں بھی مراعات ملیں گی۔ واضح رہے کہ تھر کول تقریباً 9 ہزار سکوئر کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 12 بلاکس ہیں۔






تھر:غذائی قلت و امراض سے مزید 6 بچے دم توڑ گئے، ہلاکتوں کی تعداد 607 ہو گئی


اسلام کوٹ، صحرائے تھر میں غذائی قلت و امراض سے مزید 6 بچے دم توڑ گئے۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 607 ہو گئی ہے۔ دیہی علاقوں میں درجنوں کی تعداد میں ایسے بیمار بچے ہیں جو ابتدائی مراحل میں ہسپتالوں سے دور ہیں۔ دیہی علاقوں میں غذائی قلت و امراض کے باعث اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا ہے۔ گذشتہ تیں روز کے دوران مٹھی ہسپتال میں زیرِ علاج مزید 6 بچے دم توڑ گئے ہیں۔ جن میں میں اسلام کوٹ کا رہائشی 8 ماہ کا بچہ احسان ولد عرس، ویری بھیل کی پانچ روزہ بچی سومری، گاؤں باراچ کا رہائشی پندرہ روزہ بچہ گلشیر ولد غلام حیدر، گاؤں روہیڑو کے چیتن کی نومولود بچی، اونھر سنگھ کی نومولود بچی سمیت عبدالصمد نھڑیو کا بچہ شامل ہے۔






حیدرآباد مدرسے کے بچے پر تشدد کی وڈیو وائرل، معلم گرفتار، معلم پولیس اہلکار بھی ہے، ایس ایس پی نے شبیرکی گرفتاری کا حکم دیا، بچوں پر تشدد ناقابل قبول ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس


حیدر آباد میں مدرسے کے بچوں پر تشدد کی وڈیو وائرل ہو گئی۔ معلم کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے سرحندی معصوم شاہ مسجد کے مدرسے میں بچوں کو تعلیم دینے والے معلم شبیر کی تشدد کی وڈیو وائرل ہوگئی، شبیر پولیس اہلکار بھی ہے اور ڈیوٹی کے بعد بچوں کو دینی تعلیم دیتا ہے، جس کے بعد ایس ایس پی حیدر آباد سرفراز نواز شیخ نے وڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکار کو معطل کر کے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ معلم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک بچے شاہزیب کو دو دن غیر حاضر رہنے کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، شاہزیب کے والد احمد جان پٹھان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بچوں پر تشدد کی وڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر حیدر آباد کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ کمشنر حیدرآباد عباس بلوچ سے فون پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بچوں پر تشدد ناقابل قبول ہے، عباس بلوچ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ قاری شبیر احمد سرحندی مسجد کا پیش امام ہے، اس نے بچوں کو مسجد سے غیر حاضر ہونے پر مارا جس کے بعد ایک بچے کے والد نے کینٹ پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ پولیس نے قاری شبیر احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور سیکرٹری مذہبی امور کو اساتذہ کی کونسلنگ کے لئے پروگرام ترتیب دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔






حکومت کو18 ویں ترمیم ختم نہیں کرنے دینگے، پیپلز پارٹی


پیپلز پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف 18ویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے لیکن ہم حکومت کو ایسا نہیں کرنے دینگے۔ کچھ سیاسی جماعتیں کراچی میں تجاوزات کیخلاف سپریم کورٹ کے احکامات پر جاری آپریشن پرسیاست کر رہی ہیں جو افسوس ناک عمل ہے۔ حیدر آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ کمال کی حکومت ہے جس کے سربراہ کو یہ نہیں پتہ کہ ڈالر کی قمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سو دن میں حکومت ایسا کچھ نہیں کر سکی کہ بغلیں بجائی جائیں۔ حکومت نے دو آدمی چھوڑے ہیں جن کا لب و لہجہ سیاسی نہیں۔ خان صاحب خوش قسمت ہیں کہ اپوزیشن ان سے کہہ رہی ہے کہ آپ کام کریں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عدلیہ کا ازخود نوٹس لے کر کام کرانے کا مطلب ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ عمران خان قبل از وقت انتخابات کا کہہ کر اپنی اور کابینہ کی ناکامی کا اعتراف کر رہے ہیں۔ وقت سے پہلے انتخابات غیر یقینی صورت حال اور حکومت کے ناکام ہونے پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 18ویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے اور سندھ کا پانی بند کرنے کی بات کر رہی ہے تاہم پیپلز پارٹی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری تجاوزات کیخلاف آپریشن پر سیاست کی جا رہی ہے جوافسوس ناک عمل ہے۔ سندھ حکومت نے اس حوالے سے عدالت میں نظرثانی درخواست دائر کر دی ہے اور اس کے بعد بھی ان سیاسی جماعتوں کا رویہ پوائنٹ سکورنگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس ایشو پر جو دھرنا دنیا چاہتا ہے وہ شوق سے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دے کیونکہ یہ کارروائی میئر کراچی یا سندھ حکومت کی ایما پر نہیں کی جا رہی ہے۔ تاہم ہم کسی صورت متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ میں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پہلے دن سے متاثرین کی بحالی کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جا رہا ہے اور جلد ہی ان متاثرین کو کاروبار کی مکمل سہولتیں فراہم کی جائینگی۔






دریائے سندھ پر ڈیم بنانے کے لئے لاشوں سے گزرنا ہوگا، قادر مگسی


سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر کسی بھی قسم کا ڈیم یا کنال سندھ کے عوام کو قبول نہیں ہوگا۔ ڈیم بنانے کے لئے ہماری لاشوں سے گزرنا پڑے گا۔ پارلیمنٹ، سینیٹ سمیت دیگر قومی ادارے عمران خان کے آنے کے بعد ڈمی بن گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر پریس کلب کے ڈیم بنانے کے فیصلے اور صوبے مین تارکین وطن کی آباد کاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران کیا۔ قادر مگسی کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے دگنی اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے۔ عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر ڈیم کے حق مین مہم چلائی گئی، دریائے سندھ پر ڈیم تو کیا کنال بھی برداشت نہیں کرینگے۔ سندھ کے عوام دریائے سندھ کی حفاظت کے لئے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔ تارکین وطن کی سندھ میں آباد کاری کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائیگا۔ وزیر اعظم غیر قانونی تارکین وطن کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے مزار قائد سے کراچی پریس کلب تک ریلی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی اور ہمارے سینکڑوں کارکنان کو مختلف جگہوں پر روک کر ہمیں مزار قائد سے مارچ کرنے سے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی سندھ کی غدار پارٹی ہے اسی طرح پیپلز پارٹی نے بھی سندھ سے غداری کی ہے جب تک ہم ان دونوں پارٹیوں سے جان نہیں چھڑاتے تب تک سندھ میں خوشحالی نہیں آئے گی۔