قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز میں انکشاف ہواہے کہ 10نئی ٹرینوں میں سے 6خسارے میں چل رہی ہیں، عید سپیشل ٹرینوں کی تعداد اور شیڈول کا اعلان آج کردیاجائے گا، رواں مالی سال پاکستان ریلویز کا خسارہ 28ارب62 کروڑ روپے ہے۔ حکام کے مطابق ’ریلوے نے 30 اپریل تک 43 ارب ریونیو کمایا، جبکہ اخراجات 72 ارب روپے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ریلوے کو 30 ارب روپے کی سبسڈی بھی دی گئی ۔‘
قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد معین وٹوکی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں موجودہ اور سابق دونوں ریلویز کے وزراء نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں کنٹینرز اور ٹرانسپورٹ مافیا نے ریلویز کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔
شیخ رشید احمد نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی مال برداری سے مزید بہتری آسکتی ہے اس حوالے سے وزیراعظم سے بات کی ہے ۔ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ سابق ادوار میں نجی شعبے کو جو ٹرینیں دی گئیں بے قاعدگیاں پائی گئیں اور بزنس ٹرین کا کیس نیب کے حوالے کر دیا گیا۔
سابق وزیرریلو یز خواجہ سعدرفیق نے موقف اختیار کیا کہ سروسز کے نام پر نئی ٹر ینیں تو چلائی گئیں مگر پرانی ٹرینوں سے بوگیاں اتارکر ان میں لگا دی گئیں ۔
کمیٹی نے چین سے ہونے والے تمام معاہدوں کی تحریری طورپر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ نئی ٹرینوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ 10میں سے 6 ٹرینیں خسارے میں ہیں ان میں شاہ لطیف ایکسپریس 27ملین روپے ، موہنجودڑو پسنجر41 ملین، روہی پسنجر37 ملین ، تھل میانوالی ایکسپریس30ملین روپے ، فیصل آباد نان اسٹاپ 4 ملین روپے، راولپنڈی ایکسپریس 12ملین روپے کے نقصان پر چل رہی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے پرانی ٹرینوں کی بوگیوں کی تعداد کا ڈیٹا بھی مانگ لیا ہے۔