صوبے بھر میں اسموگ کی تشویش ناک صورتحال کے پیش نظر جوڈیشل واٹراینڈ انوائرئمنٹل کمیشن نے پنجاب بھر میں اسکولز بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین جوڈیشل واٹراینڈ انوائرئمنٹل کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبرقریشی نے صوبے میں اسموگ کی تشویش ناک صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں اسکولز بند کر دیے جائیں۔
جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی نے کہا کہ میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ صوبے میں ايمرجنسی بھی نافذ کر دی جائے۔ اسموگ سے لگنے والے روگ سے زندگی کے 6 سال کم ہوجاتے ہيں اور اس میں اضافہ کے ذمہ دار حکومتی ادارے ہیں کیوں کہ اگر وہ اپنا کام کر رہے ہوتے اور غفلت نہ برتتے تو آلودگی میں یہ خطرناک اضافہ نہ ہوتا اور نہ ہی کمیشن بنانے کی ضرورت پیش آتی۔
جسٹس ریٹائرڈعلی اکبرقریشی کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں90 فیصد اینٹوں کے بھٹوں کوزگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقل کيا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے وسطی علاقے شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں اور آج صبح بھی لاہور دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے لحاظ سے سب زیادہ آلودہ شہر ہے۔ شہر کا ائیر کوالٹی انڈیکس مجموعی طور پر 367 پر پہنچ گیا۔
شہری آنکھوں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں آج بارش کا کوئی امکان نہیں، شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 13 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، موجود درجہ حرارت 17 ڈگری تک جا پہنچا جبکہ درجہ حرارت 28 ڈگری تک جانے امکان ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 64 فیصد سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسموگ کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرنے پر غور کیا جا رہا تھا لیکن اسٹینڈنگ کیبنٹ کمیٹی برائے سموگ کے اجلاس میں تین دن اسکولز کو بند کرنے کی تجویز ملتوی کردی تھی۔ جس کے بعد اب ایک مرتبہ پھر سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔