سچ گپ: "اور بتائیں رانا ساب؟"

سچ گپ:
"اور بتائیں؟"

آپ کو یاد ہوگا کہ حکومت کے ابتدائی دنوں میں خانِ اعظم نے آہنی مرد کے قریبی ساتھی رانا ساب کو کیسے انتقامی کارروائی کا ہدف بنایا تھا۔ 2019 میں حیران کن طور پر رانا ساب کی گاڑی سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر لی گئی تھی اور انہیں بغیر شنوائی کے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ جیل میں انہیں برے حالوں میں رکھا گیا لیکن رانا بہادر ایک لمحے کے لئے بھی اپنے جمہوری نظریے سے نہیں ہلا۔ اب جب کہ تبدیلی کی ہوائیں لگتا ہے چل پڑی ہیں تو رانا اور BBZ کے درمیان ایک دلچسپ مکالمہ پیش آیا ہے۔ رانا نے اپنے نوجوان ساتھی سے کہا کہ "اگر آپ ہمارے سے پہلے حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے تو میں چاہتا ہوں آپ مجھ سے ایک وعدہ کریں"۔ BBZ نے کہا حکم کیجیے رانا صاحب، آپ بس نام لیجیے۔ رانا نے کہا، "میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھ سے وعدہ کریں کہ مجھے اس شخص کی گاڑی میں 50 کلو ہیروئن رکھوانے دیں گے جس نے خان کے کہنے پر میرے ساتھ یہ کیا تھا"۔ ہمارے جاسوس کے مطابق BBZ نے ترنت جواب دیا، "رانا صاحب، حکومت چاہے آپ کی ہو یا ہماری، وزیرِ داخلہ آپ ہی ہوں گے۔ اور بتائیں؟"

کوئی ہمدردی نہیں

اطلاعات ہیں کہ خزانے میں خطرے کی گھنٹیاں بچ رہی ہیں۔ کئی دن گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک الشہزادے نے ہماری سٹیٹ کے بینک میں جو رقم رکھوانے کا وعدہ کیا تھا وہ اب پہنچی نہیں ہے۔ یہ پہلی دفعہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے ماضی میں تو ایسا عہد کیے جاتے ہی گھنٹوں کے اندر رقم آ جایا کرتی تھی۔ تو پھر اس بار یہ دیری کیوں؟ اسی ماہر کا کہنا ہے کہ دودھ میں مکھی ہے۔ اور وہ یہ کہ چچا سام ناراض ہو گئے ہیں اور انہوں نے شہزادے کو اپنا اعتراض کھل کر بتا دیا ہے۔ یہ کوئی راز نہیں کہ چچا سام اور ہمارے خانِ اعظم میں ایک دوسرے کے لئے کوئی ہمدردی نہیں۔ یہ بھی کوئی راز نہیں کہ I am Effed سے بھی اب تک معاملات طے نہیں ہو پا رہے۔ اور کس کو نہیں معلوم کہ افغانستان میں طالبان کی فتح پر امریکی بہت ناراض ہیں جس میں ان کے مطابق ہمارے خفیہ لوگوں نے مدد کی؟ لہٰذا وہاں بھی کوئی ہمدردی نہیں۔ آخر شہزادے کا پیسہ کب آئے گا؟

بد اعتمادی

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھائیوں کی مدد سے متنازع ترین قانون سازی کے بعد ایک صفحے کو تو ایک نئی زندگی مل گئی ہے لیکن اطلاعات ہیں کہ خانِ اعظم سڑکوں پر آئے ملاؤں سے ہوئے معاہدے کے حوالے سے اب بھی شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں۔ چند روز پہلے جب انہوں نے سڑکوں پر غل مچایا تھا تو خانِ اعظم نے صاف کہا تھا کہ وہ 'انہیں سبق سکھانے' کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ انہوں نے اپنی کچن کابینہ کو بتایا ہے کہ ان ملاؤں کو اگلے الیکشن میں خانِ اعظم اور ان کے ساتھیوں کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ "یہ ہمارے ووٹ کھانے کے لئے انہیں استعمال کریں گے" اور یہ بھی کہ "مجھے پتہ ہے کیا چل رہا ہے"۔ لہٰذا اس معاملے پر خاصی بداعتمادی موجود ہے، خاص طور پر چھوٹے رضوی کی اس کے مرحوم باپ کی برسی سے ایک دن پہلے رہائی کو دیکھتے ہوئے۔