'آرمی چیف کا فیصلہ ہو چکا، یہ سب سے سینیئر جرنیل ہیں'

'آرمی چیف کا فیصلہ ہو چکا، یہ سب سے سینیئر جرنیل ہیں'
فرائیڈے ٹائمز کے ایڈیٹر نجم سیٹھی کی چڑیا نے خبر دی ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سمری وزیراعظم کے پاس پہنچ چکی ہے۔ اگلا آرمی چیف کون بنے گا، اس معاملے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ گیم ختم ہو گئی ہے، سب سے سینیئر جنرل آرمی چیف ہوں گے۔ یہ نہ ہی اظہر عباس ہوں گے اور نہ ساحر شمشاد۔ اسی لئے اسحاق ڈار صاحب صدر سے ملاقات کرنے گئے تھے۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام 'خبر سے آگے' میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو بھی پیغام مل چکا ہے کہ آپ کی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور آپ کی مرضی کا بندہ آرمی چیف نہیں لگ رہا۔ اسی لئے آج انہوں نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی میں سنیارٹی کو مدنظر رکھنا چاہئیے۔ عمران خان شارٹ ٹرم مفادات دیکھتے ہیں، موقع پرستی کی سیاست کرتے ہیں۔ ہو سکتا ہے وہ اس تعیناتی کو ایشو بنائیں۔

نجم سیٹھی نے بتایا کہ عمران خان کا لانگ مارچ ناکام ہو گیا ہے۔ اب کوئی چھوٹی موٹی مارچ ہو گی جیسے مجبوری میں ہوتی ہے باقی اس سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔ لانگ مارچ کے بیانیے میں جتنے بڑے نکات تھے عمران خان کے پاس، ان سب پہ یوٹرن لیا جا چکا ہے۔ ہو سکتا ہے جب عمران خان راولپنڈی یا اسلام آباد میں لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کریں تو اس طرح کی خبریں آئیں کہ حکومت نے مذاکرات کے لئے کمیٹی بنا دی ہے۔ ہو سکتا ہے نواز شریف نے بھی اس پہ لچک دکھا دی ہو اور وہ بھی عمران خان کو فیس سیونگ دینے پر راضی ہو گئے ہوں۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ توشہ خانے کی گھڑی کے بعد اور بھی چیزیں آنے والی ہیں۔ عمران خان کی پوزیشن بہت کمزور ہو رہی ہے، ویڈیوز آ رہی ہیں، سکینڈل آ رہے ہیں۔ ان کی مقبولیت میں کمی آ رہی ہے۔ عمران خان کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ جس طرح کے انقلاب کی بات وہ کر رہے تھے وہ پاکستان میں نہیں آ سکتا، اینٹی امریکہ، اینٹی یورپ لائن لے کر آپ کو ووٹ تو پڑ سکتا ہے مگر آپ ملک نہیں چلا سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی میں طیب اردگان اگر اپنی مرضی کا نظام بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں تو انہیں معاشی پالیسیوں کی وجہ سے بہت حمایت ملی ہے۔ ہمارے ہاں ترکی اور ایران والا ماڈل اس لئے نہیں چل سکتا کیونکہ ہماری سوسائٹی بہت متنوع ہے۔ میرا خیال ہے عمران خان کے انقلاب کی ناکامی کی وجہ بھی یہی ہے۔ پاکستان میں نہ ہی اس طرح انقلاب آ سکتا ہے اور نہ یہاں ون پارٹی سسٹم بن سکتا ہے۔ خان صاحب کا ماڈل ہی غلط تھا اسی لئے نہیں چلا۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی اور مرتضیٰ سولنگی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست نشر کیا جاتا ہے۔