تفصیلات کے مطابق بدھ کی شب پاکستانی امیگریشن حکام نے وزارت داخلہ کی تیار کردہ بلیک لسٹ کو بنیاد بناتے ہوئے سی پی جے ایشیا پروگرام کے کوآرڈنیٹر اسٹیون بٹلر کو ملک میں داخل ہونے سے روکا۔ اسٹیون بٹلر کے حوالے سے بتایا گیا کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک سرحدی افسر نے انہیں کہا کہ ان کا صحافتی ویزا درست ہے لیکن اس کے باوجود انہیں اس لیے روکا گیا ہے کیونکہ ان کا نام وزارت داخلہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
سی پی جے کے مطابق اسٹیون بٹلر کا پاسپورٹ ایئرپورٹ حکام نے ضبط کر لیا ہے اور انہیں دوحہ جانے والی پرواز میں جانے پر مجبور کیا گیا اور جب وہ دوحہ پہنچے تو حکام نے انہیں واشنگٹن کی پرواز میں سوار کروا دیا۔
#Pakistan denies entry to CPJ's @StevenBButler, forces him to return to UShttps://t.co/IQpHV4kzh9
— Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) October 17, 2019
سی پی جے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوئیل سائمن نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے اسٹیون بٹلر کو ملک میں داخل ہونے سے روکنا حیران کن ہونے کے ساتھ ان کے منہ پر طمانچہ ہے جو ملک میں آزادی صحافت کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔
دوسری جانب روڈ میپ فار ہیومن رائٹس ان پاکستان نامی تنظیم کے بیان میں بتایا گیا کہ اسٹیون بٹلر عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور آئے تھے۔