اورکزئی:وزیراعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی ایم والے بتائیں اپنی فوج کیخلاف نعرے لگانے سے کیا فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے لوگ اور پی ٹی ایم والے بات تو ٹھیک کرتے ہیں تاہم پی ٹی ایم والے جس طرح کا لہجہ اختیار کر رہے ہیں وہ ہمارے لیے ٹھیک نہیں، فوج کیخلاف نعرےلگاناپاکستان اورملک کیلیےتکلیف دہ ہے، پی ٹی ایم والے وہ بات کرتے ہیں جو میں 15 سال سے کہہ رہا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت ہےکہ زخموں کی مرہم پٹی کریں، دکھ اوردردپرنمک چھڑک کربھڑکانااورپھر کوئی حل پیش نہ کرناٹھیک نہیں ہے، وزیراعلیٰ کوکہاکہ قبائلی اضلاع کےلوگوں کی ہرممکن مددکریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ بات کرتے ہیں کہ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی، مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس مشکل وقت کا اندازہ عام حالات میں نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے کہا کہ قبائلی لوگ ہی یہاں کی فوج ہیں، میں نے کہا کہ امریکا کے کہنے پر پاکستانی فوج کو قبائلی علاقے میں نہ بھیجا جائے، قصور اس حکمران کا تھا جس نے امریکا کے کہنے پر یہاں فوج کو بھیجا، فوج کا اس میں کوئی قصور نہیں تھا۔
وزیر اعظم کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنےسےجوان شہید ہوئے،لوگوں کوپریشانی کاسامنا کرناپڑا، جب دہشتگردی کیخلاف جنگ شروع ہوئی تو میں واحد سیاستدان تھا جو علاقے میں کھڑا تھا،کسی وزیر اعظم کو قبائلی علاقے کی اتنی سمجھ نہیں جتنی مجھے ہے۔
عمران خان کا وفاقی کابینہ میں ردوبدل پر کہنا تھا کہ اپنی ٹیم میں بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا ہے، کسی بھی کھلاڑی نےپرفارمنس نہ دکھائی تو بیٹنگ آرڈر تبدیل کروں گا، کوئی کام نہیں کررہاتواسکابیٹنگ آرڈرتبدیل ہوگایاجائےگا، اپنی ٹیم پرنظر رکھناہماراکام ہے