لاہورمیں شادی کی تقریب کے دوران کیمرہ مین کا روپ دھارے فائرنگ کرکے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپوکو قتل کرنے والا شخص حساس ادارے کا سابق ملازم نکلا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج کو قتل کرنے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے۔ حملہ آور کی شناخت فنگر پرنٹس کی مدد سے کی گئی۔ حملہ آور کی شناخت مظفر حسین ولد صادق کے نام سے ہوئی ہے جبکہ اس کا تعلق شیخوپورہ کے نواحی گاؤں سے تھا۔ ملزم نے چار شادیاں کر رکھی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم مظفر حسین حساس ادار کا سابق اہلکار تھا اور ایک روز قبل ہی نیا موبائل فون اور سم خریدی تھی۔ ملزم 3 بار امیر بالاج کے سامنے گیا تاہم امیر بالاج کے بھائی مصعب اور ان کی سکیورٹی نے حملہ آور کو وہاں سےہٹا دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی سم کرا چی کی رہائشی خاتون لطیفاں بی بی کے نام پر رجسٹر تھی۔
پولیس کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ ملتان روڈ پر واقع نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب سے نکلتے ہی ملزم نے امیر بالاج پر سیدھی سائیڈ سے پورا برسٹ چلایا۔ فائرنگ ہوئی تو امیر بالاج ٹیپوکے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں فائرنگ سے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیربالاج ٹیپو سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ امیربالاج ٹیپو اور دیگر زخمی دو افراد عثمان اکبر اور فردین بٹ کو فوری جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں امیربالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جناح ہسپتال کے باہر تعینات کردی گئی تھی اور امیربالاج ٹیپو کے رشتے داروں اور دوستوں کی بڑی تعداد بھی ہسپتال میں جمع ہوگئی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم واقعے میں کون سا گروپ ملوث ہے اس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ جلد ہی انویسٹی گیشن مکمل کرلی جائے گی۔
واضح رہے کہ امیر بالاج لاہور کے اندرون شہر کی مشہور شخصیت ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا تھا، ٹیپو ٹرکاں والا خود بھی دشمنی کی نذر ہو کر قتل ہو گئے تھے۔