Get Alerts

امیر بالاج قتل کیس میں اہم پیشرفت، ایک اور ملزم کی شناخت ہوگئی

پولیس حکام کے مطابق وقوعہ کے روز ملزم ہارون نے امیر بالاج ٹیپو پر فائرنگ کی مانیٹرنگ کی جبکہ فرار ہونے سے پہلے ہارون نے فائرنگ بھی کی۔

امیر بالاج قتل کیس میں اہم پیشرفت، ایک اور ملزم کی شناخت ہوگئی

ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ امیر بالاج ٹیپو کے قتل کے واقعہ کی ایک اور فوٹیج منظر عام پر  آئی جس کے ذریعے اہم ملزم کی شناخت ہوگئی۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ کی ایک اور ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جس میں ہارون نامی ملزم کو شناخت کرلیا گیا ہے۔

وقوعہ کے روز ملزم ہارون نے امیر بالاج ٹیپو پر فائرنگ کی مانیٹرنگ کی جبکہ فرار ہونے سے پہلے ہارون نے فائرنگ بھی کی۔

بالاج پر فائرنگ کرنیوالا ملزم مظفر ہارون کو اپنے ساتھ لے کر آیا تھا اور فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے سے ہارون موقع سے فرار ہوگیا۔

ویڈیو میں لال جیکٹ میں ملبوس شوٹر ہارون کو جائے وقوعہ سے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس سے قبل امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں ایک نیا کردار منظر عام پر آیا تھا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں نامزد ملزم طیفی بٹ کے برادر نسبتی دانی سمیت چار ملزمان نے امیر بلاج کو قتل کرایا ہے۔

طیفی بٹ کا برادر نسبتی دانی شوٹر کو جائے وقوعہ تک لایا اور واردات کی مانیٹرنگ کرتا رہا  اور قتل کے بعد ملزمان جعلی نمبر پلیٹ کی رینٹ پر لی گئی گاڑی میں فرارہوئے۔

جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے قبضے میں لی گئی گاڑی کے مالک حسنین حیدر سے تفتیش شروع کی تو کڑیاں طیفی بٹ کے برادر نسبتی دانی سے جاملیں۔ انکشاف ہوا کہ دانی بالاج کے قتل کی مانیٹرنگ کررہا تھا۔

پولیس نے دانی کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں شروع کردی ہیں۔

پولیس اب تک امیر بالاج قتل کیس میں سات ملزمان کو گرفتار کرچکی ہے۔ مگر مرکزی ملزمان طیفی بٹ، گوگی بٹ اور دانی کی گرفتاری تاحال ممکن نہیں ہوسکی۔

قبل ازیں، انویسٹی گیشن ٹیم نے دو مزید مرکزی ملزمان ہارون اور علی اصغر کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق شوٹر ہارون اور علی اصغر اس قتل کیس کے ماسٹر پلانر تھے۔ حملے کے وقت موقع پر پانچ ملزمان موجود تھے۔ پلان کے مطابق امیر بالاج کو قتل کرنے والے شوٹر کو بھی تین شوٹروں نے قتل کرنا تھا۔

شوٹر مظفر کے قتل ہونے کے بعد باقی تمام شوٹرز موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ امیر بالاج کو قتل کرنے کے لیے اسلحہ اور ویگو ڈالا طیفی بٹ اور گوگی بٹ نے دیا تھا۔ جبکہ موقع پر سارے واقعہ کی منصوبہ بندی علی اصغر نے کی تھی۔

پولیس کے مطابق اب تک گرفتار ہونے والے ملزمان میں احسن شاہ، ملک سہیل، مزمل، احمد، ہارون اور علی اصغر شامل ہیں۔  تمام ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

دوسری جانب امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کے رکن ایس پی انوسٹی گیشن ڈاکٹر مستنصر کی جگہ ایس پی ماڈل ٹاون شہزاد رفیق کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔

اس سے قبل  پولیس نے ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج قتل کیس میں اس کے دوست احسن شاہ سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

لاہور کی انویسٹی گیشن ٹیم نے بتایا تھا کہ احسن شاہ کو امیر بالاج کی مخبری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ احسن شاہ قتل کے وقت پاکستان میں موجود نہیں تھا اس نے سعودی عرب سے ملزمان کو ریکی دی تھی۔

سی آئی اے پولیس کا کہنا تھا کہ ملک سہیل نے احسن شاہ کی ملاقات طیفی بٹ سے کرائی تھی۔ بالاج کے دوست احسن شاہ کی طیفی بٹ سے 7سے 8 ملاقاتیں ہوچکی تھیں، وہ گاڑیاں بدل بدل کر طیفی بٹ سے ملتا تھا۔

سی آئی اے پولیس کے مطابق احسن شاہ نے مبینہ طور پر طیفی بٹ کو امیر بالاج کے شادی میں جانے کی اطلاع دی اور اسی نے بتایا گن مینوں کے پاس رائفلیں نہیں ہیں۔

امیر بالاج کے گرفتار دوست احسن شاہ نے بیان میں کہا تھا کہ امیر بالاج ٹیپو کے قتل کی پلاننگ ایک ماہ قبل کی تھی۔

واضح رہے کہ 19 فروری کو لاہور ملتان روڈ پر شادی کی تقریب میں فائرنگ سے ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو جاں بحق اور دو  افراد زخمی ہوگئے تھے۔

امیر بالاج ٹیپو کے گن مینوں کی فائرنگ سے حملہ آور مظفر حسین بھی موقع پر مارا گیا تھا۔ امیر بالاج پر فائرنگ شادی کی تقریب سے باہر نکلتے ہوئے کی گئی۔