اسمبلی تحلیل کا معاملہ، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی اہم ملاقات

اسمبلی تحلیل کا معاملہ، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی اہم ملاقات
عام انتخابات کا وقت قریب آتے ہی وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے منگل کو ایک ہفتے میں دوسری بار ملاقات کی جس میں اسمبلیاں تحلیل کرنے اور نگراں سیٹ اپ کے لیے افراد کے انتخاب کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق، دو اہم اتحادی اراکین، پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مدت مکمل ہونے سے چار روز قبل یعنی 8 اگست کو قانون ساز اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، اسمبلی کی تحلیل کی صحیح تاریخ تاحال سامنے نہیں آئی۔

قومی اسمبلی کے تحلیل ہونےکے حوالے سے قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کے لیے گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات اور نشریات مریم اورنگزیب نے واضح کیا تھا کہ اس حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان آنے والے انتخابات سے متعلق امور پر بات چیت کے علاوہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔

ملاقات میں وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وزیر اقتصادی امور اور پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی تبدیلیوں کے سربراہ سردار ایاز صادق بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر  کی یہ ایک ہفتے میں دوسری ملاقات تھی جب کہ پہلی ملاقات گزشتہ ہفتہ کو لاہور میں ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم،  پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس آئندہ دو روز میں منعقد کیا جائے گا جس میں اسمبلیاں تحلیل کرنے اور نگران حکومت کے قیام کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا جائے گا۔

وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کے مطابق، وزیر خزانہ ڈار نے مبینہ طور پر زور دیا کہ یہ انتخاب حکمران اتحادی جماعتوں کے سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق تمام شرکا کی جانب سے اس  تجویز کی منظوری دی گئی۔

پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کے لیے کسی بااثر کا انتخاب کرنے کی مسلم لیگ ن کی خواہش کی مخالفت کی اور یہ تجویز دی کہ عارضی چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے لیے کسی ممتاز بیوروکریٹ یا سابق سینئر جج پر غور کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور دونوں صوبائی اسمبلیوں کو  مقررہ مدت ختم ہونے سے تین دن پہلے 9 اگست کو تحلیل کر دیا جائے گا جس پر دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد کا کی متفقہ رائے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیاں ابھی تک تحلیل نہیں ہوئیں اور یہ میٹنگ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ چونکہ دونوں جماعتوں کی صوبائی قیادت کو صورتحال کا زیادہ ادراک ہے، اس لیے یہ معاملہ ان کی طرف بھیج دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں وزیر اعظم شہباز اور وزیر اعظم زرداری اور ان کے متعلقہ رہنماؤں کے درمیان مزید ملاقاتیں ہوں گی۔