حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے مذاکرات کامیاب، فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے مذاکرات کامیاب، فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اعلان کیا ہے کہ حکومت پاکستان، فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد آج قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔


ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مابین ہونے والے طویل مذاکرات کے بعد کیا گیا۔


یہاں یہ بات مدِنظر رہے کہ گزشتہ روز قومی اسبملی کا اجلاس جمعرات 22 اپریل تک کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا اور آج کوئی اجلاس شیڈول نہیں تھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک ملک بھر بالخصوص مسجد رحمتہ اللعالمین سے دھرنے ختم کرنے پر رضامند ہوگئی ہے اور بات چیت کا سلسلہ مزید آگے بڑھایا جائے گا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کارکنان کے خلاف درج کیے گئے تمام مقدمات بشمول فورتھ شیڈول کے واپس لیے جائیں گے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات آج پریس کانفرنس کر کے جاری کی جائیں گی۔

یہ اعلان وزیر مذہبی امور اور وزیر داخلہ شیخ رشید پر مشتمل حکومتی ٹیم کے ٹی ایل پی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد کیا گیا۔

قبل ازیں مذاکرات کے دوسرے دور میں گورنر پنجاب چوہدری سرور اور صوبائی وزیر قانون راجا بشارت نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل کوٹ لکھپت جیل میں ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور حکومتی ٹیم کے مابین 7 گھنٹے طویل مذاکرات کے تینوں ادوار بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے تھے۔

ان مذاکرات میں پنجاب قران بورڈ کے چیئرمین حامد رضا، سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری، جے یو آئی پاکستان کے سابق رکن اسمبلی عبدالخیر محمد زبیر اور مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی میاں جلیل شرقپوری نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔

حکومتی وفد کے ہمراہ سعد رضوی کے چھوٹے بھائی انس رضوی بھی جیل گئے جہاں انہوں نے ٹی ایل پی سربراہ کے ساتھ افطاری کی اور تراویح پڑھی۔