’کالعدم تحریک لبیک پر پابندی برقرار رہے گی،ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمے واپس نہیں لئے جائیں گے‘

’کالعدم تحریک لبیک پر پابندی برقرار رہے گی،ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمے واپس نہیں لئے جائیں گے‘

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان کو بریفنگ دی گئی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کالعدم اور پابندی برقرار رہے گی۔


وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرداخلہ شیخ رشید اوروزیرمذہبی امور نور الحق قادری نے ارکان کو تحریک لبیک پاکستان  سے مذاکرات پربریفنگ دی۔


ذرائع کے مطابق اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ تحریک لبیک پرپابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ٹی ایل پی کالعدم اور پابندی برقرار رہے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات واپس نہیں لیے جارہے۔


اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ ناموس رسالت پر پوری قوم متحد اور یک زبان ہے، ٹی ایل پی کا مقصد ٹھیک ہے لیکن طریقہ کار درست نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مضبوط کیس پیش کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں وزیرداخلہ شیخ رشید نے منگل کی علی الصبح ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیرکی ملک بدری کی قرارداد پیش کریں گے جب کہ ٹی ایل پی کی جانب سے مسجد رحمت اللعامین ﷺ سمیت سارےملک سےدھرنےختم کیےجائیں گے۔

شیخ رشید کے مطابق بات چیت کے ذریعے معاملے کو آگے بڑھایا جائےگا اور جن کے خلاف مقدمات درج ہیں بشمول فورتھ شیڈول ، ان کا بھی اخراج کیاجائےگا۔

وزیراعظم کے ڈیجیٹل میڈیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد نے مذاکرات کی تفصیلات شائع کیں۔

https://twitter.com/arslankhalid_m/status/1384483774138814467?s=1002

معاہدے کی تفصیلات کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ ’حقیقت پر مبنی تجزیہ کیا جائے تو ریاست ماضی قریب تک ہمیشہ ان مذہبی پریشر گروپس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتی تھی۔ عوام بھی اس ایشو کو صحیح سے سمجھ نہ سکی اور وزیراعظم کے علاوہ تمام پارٹیز نے سمجھانے کی کوشش بھی نہ کی۔ پوری نہ سہی پر اب ریاست کی کھوئی ہوئی رٹ بتدریج بحال ہوتی نظر آتی ہے۔‘