وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی والا واقعہ ہماری تفتیش کے مطابق اغوا کا کیس نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کا کیس حکومت لڑے گی لیکن ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیے تھا، چاہتے ہیں افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں، ہم نے واقعے کی ایف آئی آر خود درج کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی والا واقعہ ہماری تفتیش کے مطابق اغوا کا کیس نہیں، ہم نے افغان سفیرکی بیٹی سے متعلق فوٹیجز وزارت خارجہ کو دی ہیں، افغان سفیر کی بیٹی نے پورے سفر کے دوران انٹرنیٹ استعمال کیا، افغان سفیر کی بیٹی سے متعلق چاروں ٹیکسی مالکان تک پہنچے ہیں، چاروں ٹیکسی ڈرائیور محنت کش مزدور ہیں۔ْ
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ داسو واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، چینی ہم سے مطمئن ہیں جب کہ عمران خان اسرائیل اور بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھاتا، پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار شروع ہوچکی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، داسو واقعہ اسی سازش کی کڑی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان غلط فہمی پیدا ہو۔
شیخ رشید نے کہا کہ افغانستان سے متعلق ہماری پالیسی واضح ہے، افغانستان کا معاملہ افغانوں کا ہے، اپنا مسئلہ وہ خود حل کریں، نا ہم افغانستان میں مداخلت کریں گے نا اپنی زمین کسی کے خلاف استعمال ہونے دیں، افغان بارڈر پر 90 فیصد فینسنگ ہوچکی ہے، پاکستانی افواج اور سول ادارے ہر طرح کے حالات کیلئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کشمیر میں عمران خان کے خلاف مہم چلا رہی ہیں، وہ ہارنے کے بعد اسلام آباد میں دھرنا دینے کا کہہ رہی ہیں، مریم بڑے شوق سے دھرنا دیں، عمران خان کی قیادت میں یہ ملک آگے بڑھے گا، بحرانوں سے نکلے گا، عمران خان نے کشمیر کیلئے پوری دنیا میں اسٹینڈ لیا، آزاد کشمیر میں بلے کی حکومت بنے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ طالبان کے بارے میں دفتر خارجہ بہتر بیان دے سکتا ہے۔