کرونا کی وبا 2020 میں پھوٹے گی،کیا امریکی حکومت اور دانشور جانتے تھے؟ سنسنی خیز انکشاف

کرونا کی وبا 2020 میں پھوٹے گی،کیا امریکی حکومت اور دانشور جانتے تھے؟ سنسنی خیز انکشاف
کرونا وائرس کی حالیہ عالمی وبا سے متعلق بین الاقوامی جریدے انٹلانٹک میں سنسنی خیز تحریر شائع ہوئی ہے جس کا عنوان ہے

"WE WERE WARNED" یعنی ہمیں متنبہ کیا گیا تھا۔ یہ تحریر انکشافات سے بھرپور ہے جس میں یہ آگاہ کیا گیا تھا کہ امریکی حکومت  سمیت دیگر ممالک کی حکومتیں، دنیا بھر کے امرا اور خاص کر  تھنک ٹینکس کو یہ آگاہ کیا گیا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا جلد پھیلنے والی ہے۔ 

اس میں ان تمام مواقع کا ثبوتوں کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے جب جب ایک نزلے کی صورت عالمی وبا پھوٹنے کا عندیہ دیا گیا تھا اور دنیا کے طاقت ور ترین ایوانوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ یہ عالمی وبا بنی نو انسان کا رہن سہن اور بود و باش سب تبدیل کر دے گی۔

مصنف نے اپنے آرٹیکل میں بتایا ہے کہ سنہ 2012 میں امریکہ کو رانڈ انٹرنیشل نے اپنے سروے میں بتایا تھا کہ اسکی سلامتی کو عالمی وبا کے پھیلنے سے خطرہ ہے جس کے آثار اب عام ہیں۔

پھر 2015 میں ووکس کے ازرا کلین نے بل گیٹس سے ملاقات میں اپنے الاگردم کے حوالے سے آگاہ کیا تھا کہ اسکی تحقیق کے مطابق دنیا کو اس وقت نزلے کی ایک قسم پر مبنی ایک بڑی وبا کے آلینے کا خطرہ ہے جو سب کچھ تہس نہس کر دے گی۔

وہ لکھتے ہیں کہ پھر 2017 میں جانے والی اوبامہ انتظامیہ کی داخلی سلامتی کی مشیر لیزا موناکو نے ٹرمپ انتظامیہ کے مشیران کو ایک پریزینٹیشن دی جس میں ایک ایسی ممکنہ وبا سے نمبٹے پر بات کی گئی تھی جو عالمی تجارت سمیت دنیا کے ہر معاملے کو تلپٹ کر کے رکھ دے گی

اسی طرح  مصنف لکھتے ہیں کہ  2018 میں ہسپانوی فلو کی وبا پھیلنے کی 100ویں برسی کے موقع پر لکھے گئے ایک آرٹیکل میں بتایا گیا تھا کہ ایسی ہی ایک وبا پھر آرہی ہے۔

پھر سب سے خطرناک انکشاف یہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کی ڈائریکٹر برائے بائیولوجیکل ڈیفنس اینڈ پریپیرڈنس لوسیانا بوریو نے دنیا کو آگاہ کیا تھا کہ نزلے کی عالمی وبا ہمارے لئے سب سے بڑا صحت عامہ اور قومی سلامتی کا خطرہ ہے جسے ہم بارڈرز پر نہیں روک پائیں گے۔ اس کے جواب میں ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے لوسیانا کے محکمے کو ہی ختم کرتے ہوئے ان کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔ 

حیران کن طور پر سنہ 2018 اور 2019 میں جان ہاپکنز سینٹر فار ہیلتھ سیکیورٹی نے امریکی سلامتی کے ذمہ دار اداروں، عالمی صحت عامہ کے اداروں صحافیوں اور تھنک ٹینکس کو اسی کرونا وائرس کی(اس وقت) فرضی وبا سے ہونے والے معاشی سماجی اور سیاسی نقصانات کے بارے بریفنگ دی تھی۔ 

اس آرٹیکل میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جان بوجھ کر بائیولوجیکل سیکیورٹی میکانزم کو ختم کیا اور وہ تمام اقدامات جو اوبامہ انتظامیہ کر چکی تھی انہیں بھی واپس کردیا۔ جبکہ عالمی سطح پر بھی صحت اور عالمی وبا سے متعلق امریکی فنڈنگ میں کمی لائی گئی۔