ججز کی تعیناتی کا معاملہ:لاہور ہائیکورٹ کی پنجاب حکومت کو 24 مئی تک کی مہلت

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب کو ججز کی تعیناتی کے لیے آخری موقع فراہم کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ سماعت تک ججز کی تعنیاتی کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ پنجاب خود عدالت میں پیش ہوں۔

ججز کی تعیناتی کا معاملہ:لاہور ہائیکورٹ کی پنجاب حکومت کو 24 مئی تک کی مہلت

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ججز کی تعنیاتی کے لیے 24 مئی تککی مہلت دے دی۔  چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق حکومت کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت کابینہ کمیٹی کی استدعا پر سماعت ملتوی کی تھی۔ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کے بار بار کہنے کے باوجود خصوصی عدالتوں میں ججوں کو تعینات نہیں کیا گیا۔ عدالت کے روبرو ایک کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواستیں دائر کی گئیں۔ گزشتہ سماعتوں کے دوران عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ججوں کی تقرری کیلئے وزیراعلی کی سربراہی میں کابینہ کی کمیٹی بنائی گئی۔عدالت کے حکم پر کابینہ کمیٹی کے کنوینیر اور اراکین نے پیش ہو کر الجہاد ٹرسٹ کیس کی روشنی میں دلائل دیئے تھے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی نے بتایا تھا کہ چیف جسٹس کی طرف سے بھجوائے گئے ججوں کے ناموں پر غور و خوض کیا جائے گا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور کمیٹی کے اراکین عدالت کو غور و خوض کرنے کی بابت کسی قانون کا حوالہ پیش کرنے سے قاصر رہے تھے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق نے موقف اختیار کیا کہ ججز کی تعنیاتی کے لیے ہائیکورٹ کی طرف سے دیے گئے ناموں پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی نے کیس کو 20 مئی تک ملتوی کرنے کی استدعا کی اور پھر ججز کی تعنیاتی بارے کوئی نوٹیفکیشن آج عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے معاملہ پنجاب حکومت کے پاس زیر التواء ہونے کا بتایا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت کو مطمئن نہیں کر سکے۔ گزشتہ سماعت اسی وجہ سے ملتوی ہوئی تھی کہ آج ججوں کی تقرری کا نوٹیفیکیشن پیش کیا جائے گا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان نے بنکنگ اور نیب عدالتوں کے ججوں کی تقرری پر کوئی اعتراض نہ ہونے کا بیان دیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق وفاقی حکومت کو ججوں کی تقرری کیلئے معنی خیز غور و خوض کی ضرورت نہیں ہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب کو ججز کی تعیناتی کے لیے آخری موقع فراہم کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر آئندہ سماعت تک ججز کی تعنیاتی کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ پنجاب خود عدالت میں پیش ہوں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا کہ حکومت پنجاب آئندہ سماعت تک ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے کارروائی 24 مئی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 17 مئی کو لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے ججز کی تعیناتی کے لیے حکومت کو تین ہفتے کی مہلت دے دی تھی۔