پاکستان کی فضائی محاذ پر برتری

انڈیا 1960ء کے مگ 21 طیارے استعمال کرنے پر مجبور

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک امریکی سفیر نے یہ کہا ہے کہ امریکا یہ جاننا چاہتا ہے کہ آیا پاکستان نے انڈیا کا طیارہ مار گرانے کے لیے امریکی ساختہ ایف 16 جنگی طیارے تو استعمال نہیں کیے؟

ذرائع کہتے ہیں کہ پاکستان نے جے ایف 17 جنگی طیارے استعمال کیے جو آزاد کشمیر میں انڈین جنگی طیاروں کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔

چین کی جانب سے ڈیزائن کردہ جے ایف 17 جنگی طیارہ پاکستان اور چین نے مل کر بنایا تھا۔



سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے:"ہو سکتا ہے کہ ایسا ایک ہی طیارہ استعمال کیا گیا ہو جو انڈین ایئر فورس کا جنگی طیارہ اتارنے میں کامیاب رہا اور یوں انڈین پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری عمل میں آئی۔"

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی جنگی طیارہ مگ 21 تھا، سوویت ڈیزائن کردہ یہ طیارہ 1960ء سے جنگی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ مگ 21 طیارے انڈین ایئر فورس کے لیے ’’ریڑھ کی ہڈی‘‘ کی حیثیت رکھتے ہیں اور انڈین ایئرفورس کے پاس اس وقت قریباً دو سو مگ 21 طیارے ہیں۔ 

ایک رپورٹ کے مطابق انڈین پائلٹ مگ 21 طیاروں کو ’’اڑتے ہوئے کفن‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں کیوں کہ یہ طیارے متعدد حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’یہ انڈیا کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ اگرچہ انڈیا کا عسکری بجٹ بہت زیادہ ہے لیکن اس کا ایک بڑا حصہ پہلے سے موجود جنگی ساز و سامان کی مرمت اور تنخواہوں پر صرف ہو جاتا ہے۔‘‘

انڈین پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ انکوائری رپورٹ کے مطابق،’’عسکری ساز و سامان کی خریداری پر عسکری بجٹ کا صرف 14 فی صد خرچ ہونا ہے جو بہت زیادہ نہیں ہے۔‘‘

دوسری جانب اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’روئٹرز‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یہ معلومات حاصل کرنے کے لیے پرجوش ہے کہ آیا پاکستان نے انڈین جنگی طیارے کو مارگرانے کے لیے امریکی ساختہ ایف 16 طیاروں کا استعمال کیا یا نہیں‘ اگر ایسا ہوا ہے تو یہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ایف 16 طیاروں کی فروخت کے حوالے سے ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔



پاکستان نے کہا ہے کہ اس نے انڈین جنگی طیارے کو لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی  پر نشانہ بنانے کے لیے ایف 16 طیارے کا استعمال نہیں کیا۔ دوسری جانب انڈیا کا مؤقف ہے کہ پاکستان نے حالیہ دنوں میں ایف 16 طیاروں کا استعمال کیا ہے۔ پاکستان انڈیا کے دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد  قرار دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اس نے کوئی ایف 16 جنگی طیارہ استعمال نہیں کیا۔