کرونا وائرس: 'یوں رہا تو پاکستان کے 40 فیصد ٹی وی چینلز بند ہونے جا رہے ہیں'

کرونا وائرس: 'یوں رہا تو پاکستان کے 40 فیصد ٹی وی چینلز بند ہونے جا رہے ہیں'

اے آروائی نیوز کے مالک سلمان اقبال کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے جو صورتحال پیدا ہوچکی ہے اس میں خطرہ ہے کہ 30 سے 40 فیصد ٹی وی چینلز بند ہو جائیں گے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی  انکی ایک ایک ویڈیو کال کی ریکارڈنگ میں اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال میڈیا بحران کے حوالے سے بات کررہے ہیں اور اپنے ادارے کی جانب سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کا دفاع کر رہے ہیں۔


دستیاب ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ ٹیلی وی جرنلزم  میں باقی صنعتوں سے زیادہ تنخواہیں ہیں، پہلے بینکنگ  سیکٹر میں زیادہ تنخواہیں تھیں لیکن اب میڈیا انڈسٹری اس کو پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اگر یہی حالات چلتے رہے تو 30 سے 40 فیصد چینلز بند ہوجائیں گے۔ یہ چیلنز بند ہوئے  تو نوکریاں ختم ہوں گی اس لیے ضوری ہے کہ اگر کوئی مالک عارضی طور پر تنخواہیں کم کرنے کی بات کرے تو یہ تجویز مان لینی چاہیے تاکہ چینلز بند نہ ہوں"۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمیشہ کہتا ہوں کہ اندھے مامے سے کانا ماما بہتر ہوتا ہے"


'ہم سب' کے مطابق سلمان اقبال نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے دنیا کے اندر جتنے کاروبار ہیں وہ ڈسٹرب ہوئے ہیں۔ میڈیا بحران کے دوران ہم نے لوگوں کو نکالا نہیں بلکہ اضافی سٹاف کو نکالا ، یہ ایسے لوگ تھے جو انٹرن شپ کرنے آئے اور کسی طرح اپنی پکی جگہ بنالی۔ تنخواہیں کم کرنے کی بات ہوئی لیکن ہم نے کسی کی تنخواہیں کم نہیں کیں، ہم نے یہ وزن اٹھالیا لیکن اب یہ وزن اٹھایا نہیں جارہا ۔


یاد رہے کہ کچھ روز قبل ہی ملک کے پراپرٹی ٹائکون ملک ریاض کی ملکیت آپ نیوز کو اچانک بلیٹن کے دوران ہمیشہ کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔ اے آر وائی کی انتظامیہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن سامنے آیا تھا جس میں پورے چینل کے ملازمین کے لئے پیٹرول کی سہولت بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اور اس کی وجہ کرونا کے باعث پیدا ہونے والا معاشی بحران  بیان کیا گیا تھا۔