لاہور کے پارک میں ایک اور لڑکی پر تشدد اور ہراساں کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں اوباش نوجوانوں کی جانب سے لڑکیوں کو ہراساں کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ویسے تو ماضی میں بھی کئی ایسی ویڈیوز سامنے آئیں جن میں راہ چلتی لڑکیوں کر چھیڑا جاتا تھا اور نازیبا حرکات کی جاتی تھیں۔
یوم پاکستان پر ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھ مینار پاکستان پر پیش آنے والے واقعے نے تو سب کے دل دہلا دیے جہاں درجنوں لڑکوں نے اسے ہراساں کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔گریٹر اقبال پارک میں یوم پاکستان پر مزید اس طرح کے دو واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔اور اب سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جو ممکنہ طور پر یوم پاکستان کی ہی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پارک کے اندر فیملی کے ساتھ موجود لڑکی کو ہراساں کیا گیا،ذرائع کے مطابق اوباش نوجوانوں نے لڑکی کو فیملی سے الگ کر کے تشدد کیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
https://twitter.com/ia_rajpoot/status/1428937437296926724
اس ویڈیو سے متعلق واضح طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ یہ ویڈیو کس شہر اور جس شاہراہ کی ہے، لیکن ممکنہ طور پر یہ لاہور کی شاہراہ لگ رہی ہے۔ عوام نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب لاہور میں گریٹراقبال پارک میں خاتون سے دست درازی کا واقعہ سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ کیس کے مقدمہ میں مزید 2 دفعات کا اضافہ کردیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پہلے مذکورہ مقدمہ میں 4 دفعات لگائی گئیں تھیں، خاتون سے دست درازی کی دفعات لگائی گئیں تھیں، لیکن اب مزید2 دفعات 509 ٹو اور 342 شامل کی گئیں ہیں۔ مزید برآں محکمہ پراسیکیوشن نے گریٹر اقبال پارک میں اوباش نوجوانوں کی ہراسمنٹ کا شکار ہونے والی ٹک ٹاکر لڑکی عائشہ اکرم کی تفتیش کے حوالے سے 7 اہم نکات پر مشتمل ایک مراسلہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت تھانہ لاری اڈہ کے تفتیشی افسر کو ارسال کردیا ہے جس میں پراسیکیوشن برانچ نے تفتیشی افسر سے استدعا کی ہے کہ بھیجے گئے سات نکات پر ہر طریقے سے مکمل تفتیشی کی جائے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور آئی او کو بھیجے گئے نکات میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم کے وقوعہ کے روز پہنے گئے کپڑے تفتیشی ٹیم اپنی تحویل میں لے لے۔ نکات میں لڑکی عائشہ اکرم کے نمونہ جات ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے حاصل کئے جائیں۔ متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کے ساتھ آنے والے افراد کے بیانات قلم بند کئے جائیں۔ اس کیس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی آڈیو اور ویڈیو کی تصاویر حاصل کی جائیں۔ مشکوک افراد کی نادرا سے تصدیق کروائی جائے اور گرفتار ملزمان کی متاثرہ لڑکی سے شناخت کروائی جائے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کی تفتیش کے حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔