انتخابات 2024 کالعدم قرار دینے کی اپیل خارج ، درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے جرمانہ

چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے علی خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے ’’پبلسٹی سٹنٹ‘‘ کھیلا ہے۔ سب نے مل کر سپریم کورٹ کو مذاق بنایا ہوا ہے۔ عدالت کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ملک کو دنیا کے لیے جگ ہنسائی کا سامان بنا دیا گیا۔

انتخابات 2024 کالعدم قرار دینے کی اپیل خارج ، درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے جرمانہ

سپریم کورٹ نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواست خارج کرتے ہوئے درخواستگزاربریگیڈیئر (ر) علی خان کو عدم پیشی پر 5 لاکھ روپے کا جُرمانہ عائد کردیا۔

سپریم کورٹ میں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ بینچ کے دیگر 2 ارکان میں جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس مسرت ہلالی شامل تھے۔

سپریم کورٹ نے 19 فروری کو بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان کو وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کیا تاہم درخواست گزار سابق بریگیڈیئر علی خان پیش نہ ہوئے۔ درخواست گزار نے ای میل کے ذریعے بیرون ملک موجود ہونے سے آگاہ کر دیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ علی خان گھر پر موجود نہیں، منسٹری آف ڈیفنس نے بھی پتا کیا اور نوٹس ان کے گھر پر چسپاں کیا ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے بتایا کہ ہمیں ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں برگیڈیر ریٹائر علی خان نے درخواست واپس لینے کی استدعا کی ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں بتایا کہ برگیڈئیر علی خان نے کہا ہے کہ میں نے 13 فروری کو ہی درخواست واپس لینے کی استدعا کی تھی اور اس وقت ملک میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ علی خان کون ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ن بتایا کہ یہ سابق بریگیڈیئر ہیں جن کا 2012ء میں کورٹ مارشل ہوا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 19 فروری کو ہمارے آفس کو ایک ای میل آئی ہے اور یہ ای میل ویری فیکشن برانچ کو علی خان کی جانب سے بھیجی گئی جس میں علی خان نے بتایا کہ میں بیرون ملک ہوں۔ 13 فروری کو قطر ایئر ویز کا ٹکٹ لے کر دوحا اور پھر بحرین چلے گئے۔ عجیب بات ہے درخواست دائر کی اور دوسرے دن بیرون ملک چلے گئے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عجیب آدمی ہیں۔سستا ہونے کے باعث لوگ ریٹرن ٹکٹ لیتے ہیں۔ انہوں نے ون وے ٹکٹ لیا۔ لگتا ہے علی خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے ’’پبلسٹی سٹنٹ‘‘ کھیلا ہے۔ سب نے مل کر سپریم کورٹ کو مذاق بنایا ہوا ہے۔ عدالت کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ملک کو دنیا کے لیے جگ ہنسائی کا سامان بنا دیا گیا۔

بعد ازاں عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا  کہ ریاست یقینی بنائے کہ کورٹ مارشل ہوا شخص بریگیڈیئر کا رینک استعمال نہ کرے۔