جب سے کرونا وائرس کی وبا نے صوبے میں پنجے گاڑے ہیں پنجاب حکومت کی نااہلی واضح ہوتی جا رہی ہے۔ اور اب ایک اور ایسا ہی معاملہ سامنے ٓیا ہے۔ پنجاب کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں کرونا وائرس کے خلاف جنگ کی انچارج پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد اپنی کارکردگی کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات پر آپے سے باہر ہو گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار گزشتہ روز میڈیا کو کرونا کے حوالے سے بریفنگ دینے پہنچے تو دنیا نیوز سے تعلق رکھنے والے ہیلتھ رپورٹر بلال چوہدری نے وزیر اعلیٰ پنجاب حکومت کی ناقص حکمت عملی پر سخت سوالات کیے۔ انہوں نے صوبے میں تاحال وینٹیلیٹرز کی قلت کے بارے میں سوال کیا۔ سوال کے دوران وزیر اعلیٰ کے پیچھے کھڑی وزیر صحت یاسمین راشد انہیں روکنے کے لئے اشارے کرتی رہیں جو کہ کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کر لیئے جبکہ اسکے بعد دیگر صحافیوں نے بھی مزید سخت سوال کیئے جس ہر وزیر صحت کے چہرے پر ناگواری کے تاثرات رہے۔
پریس بریفنگ ختم ہونے کے بعد انہوں نے مذکورہ صحافی کو نازیبا انداز میں پکارا اور ان کے قریب جاتے ہوئے کہا تم پھر بھونکتے ہو؟ اس سے پہلے کہ وہ صحافی جواب دیتے وزیر صحت نے انکا نام لیتے ہوئے کہا کہ میں تمہاری جان نکال دوں گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے وہاں موجود کیمرے بند کرنے کا کہا۔ جس پر باقی رپورٹرز اور وہاں موجود انکے سٹاف کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جسے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/atifthepoet/status/1241285037653450752
یاد رہے کہ یاسمین راشد میو ہسپتال میں انقتال کر جانے والے مریض کو کرونا کا مشتبہ مریض کہہ کر اپنے بیان سے پھر چکی ہیں جبکہ کرونا سے نبٹنے کے لئے پنجاب حکومت کی حکمت عملی اور کارکردگی کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔