ایک طرف پوری دنیا خطرناک کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے پریشان ہے اور اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے سرگرم ہے تو دوسری طرف جنگی جنون میں مبتلا امریکہ اور شمالی کوریا میزائل تجربے کر رہے ہیں۔
امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان جوہری مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہونے کے بعد پیانگ یانگ نے کم فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میزائلوں کو شمالی پیانگین صوبے سے مشرق کی جانب سمندر میں فائر کیا گیا۔
دوسری جانب امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پروٹو ٹائپ غیر مسلح ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو ایک ایسا ہتھیار ہے جو ممکنہ طور پر مخالف کے دفاعی نظام پر حاوی ہو سکتا ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ 5 مارچ کو تجرباتی میزائل نے ایک مخصوص نقطے کی جانب ہائپرسونک رفتار سے پرواز کی جو آواز کی رفتار سے 5 گنا زائد ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس سے مقابلے کے لیے کوششیں جاری ہیں، ایسے میں امریکہ اور شمالی کوریا کی جانب سے تازہ میزائل تجربات کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔