دنیا بھر کی حکومتیں اس وقت کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہیں اور یہ وائرس تیزی سے امیر و غریب کی تمیز کیے بغیر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا رہا ہے۔
اب سے سات روز قبل 14 مارچ کی صبح پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد آٹھ تھی جو کہ دن کے اختتام تک 50 تک پہنچ چکی تھی۔ لیکن اگلے روز 134 نئے کیسز سامنے آئے اور 15 مارچ سے اب تک متاثرہ افراد کی کل تعداد یہ تحریر لکھے جانے کے وقت 666 ہو چکی ہے جو کہ دنیا کے کئی ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
اس حوالے سے مختلف ممالک میں مریضوں کی تعداد میں ہفتہ وار اضافے کا پاکستان سے تقابل کیا جائے تو معاملے کی نزاکت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
فرانس
پہلا ہفتہ: 12
دوسر ہفتہ: 191
تیسرا ہفتہ: 653
چوتھا ہفتہ: 4499
ایران
پہلا ہفتہ: 2
دوسرا ہفتہ: 43
تیسرا ہفتہ: 245
چوتھا ہفتہ: 4747
پانچواں ہفتہ: 12729
اٹلی
پہلا ہفتہ: 3
دوسرا ہفتہ: 152
تیسرا ہفتہ: 1036
چوتھا ہفتہ: 6362
پانچواں ہفتہ: 21157
سپین
پہلا ہفتہ: 8
تیسرا ہفتہ: 674
چوتھا ہفتہ: 6043
پاکستان
پہلا ہفتہ: 1
دوسرا ہفتہ: 10
تیسرا ہفتہ: 15
چوتھا ہفتہ (نامکمل): 666
پاکستان کے لئے اگلے دو ہفتے انتہائی اہم ہیں۔ اگر ہم مناسب اقدامات کر کے اس زنجیر کو توڑنے میں کامیاب ہو گئے تو اس وبا کے پھیلاؤ کو سست کر سکیں گے ورنہ ہماری آبادی ایک بڑی تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
اس موقع پر لاک ڈاؤن کی اشد ضرورت ہے اور حکومت کو اس حوالے سے فوری اقدامات کرنا ہوں گے، وگرنہ ہم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں ناکام ہو گئے تو جیسا کہ وزیر اعظم صاحب کہہ چکے ہیں، ہمارے وسائل اتنے نہیں کہ اس سے نمٹ سکیں۔