جامی "می ٹو" مہم کے آغاز سے ہی اس مہم کے حمایتی بن کر سامنے آئے ہیں۔ اب اس مہم کے دو سال مکمل ہونے پر جامی نے بتایا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف سامنے آنے والی مہم کو کھل کر سپورٹ کیوں کرتے ہیں۔
جامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سلسلہ وار ٹویٹس کے ذریعے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پاکستانی میڈیا انڈسٹری کی ایک نامور شخصیت نے ان کا ریپ کیا تھا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ وہ آج تک اپنے ساتھ ہوئی ذیادتی کو نہیں بھولے اور یہی وجہ ہے کہ وہ می ٹو مہم اور اس کا سہارا لے کر سامنے آئے افراد کی حمایت میں ہمیشہ ہی آگے سے آگے رہتے ہیں۔
Why im so strongly supporting #metoo ? cuz i know exactly how it happens now, inside a room then outside courts inside courts and how a survivor hides confides cuz i was brutally raped by a very powerful person in our media world. A Giant actually. and yes im taller than him but
— jami (@jamiazaad) October 20, 2019
جامی کا کہنا تھا کہ میڈیا انڈسٹری کی ایک نامور اور پاورفل شخصیت نے میرا بےدردی سے ریپ کیا، میں اس سے قد میں ضرور بڑا ہوں البتہ میں کچھ نہیں کر پایا۔ 13 سال گزر گئے لیکن آج تک مجھے سمجھ نہیں آیا کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا، میں خود پر لعنت بھیجتا ہوں کہ میں نے اس کی آنکھیں کیوں نہیں نکال لیں، وہ میرا دوست تھا اور میں اس کے لیے کام بھی کرتا تھا۔
I froze not sure why yesss it really happens and happened to me. Till this day 13 years ve passed i curse myself why i didnt take his eyes out but i was so close to this guy a friend, doing his mega shoots for his mega high end books and museum launches etc may be thats why my
— jami (@jamiazaad) October 20, 2019
جامی کے مطابق میں نے اپنے چند قریبی دوستوں کو اس بارے میں بتایا تاہم کسی نے میرا یقین نہیں کیا، 6 ماہ تک میں ہسپتال میں اپنا علاج کروایا، تاہم بعدازاں میں پاکستان چھوڑ کر چلا گیا، میں نے آج تک اس شخص کا نام نہیں لیا اور میں جانتا ہوں کہ اگر اب بھی میں کچھ کہوں گا تو میرے دوست میرا مذاق اڑائیں گے۔
I never use to fight or this angry on social media or absurd in any way but after the incident i ve no clue how to shut up now for the victims and survivors. My personality changed in few months and its very erratic the way i talk but i promised myself i will stand for all #metoo
— jami (@jamiazaad) October 20, 2019
جامی کا کہنا تھا کہ میں یہ سب اب اس لیے بتا رہا ہوں کیوں کہ می ٹو مہم تنازع کا شکار ہو رہی ہے، ایک حادثہ یہ ثابت نہیں کرتا کہ اس مہم کا سہارا لے کر سامنے آئے باقی تمام افراد جھوٹے ہیں، مجھے غصہ آرہا ہے کہ لوگ اس مہم کو غلط کہہ رہے ہیں، اس لیے میں 13 سال بعد سامنے آکر سب کچھ بتارہا ہوں اور یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس مہم کا سہارا لے کر سامنے آئے 99 فیصد افراد سچے ہی ہوں گے۔
انہوں نے لکھا کہ وہ خود سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہمیشہ می ٹو کے لیے آواز اٹھائیں گے۔