آئی ایم ایف کی پاکستان کو امیروں سے ٹیکس وصولی اور غریبوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے ٹیکس وصولی کو ترجیح دینے اور پاکستان میں بہت کمزور افراد کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

آئی ایم ایف کی پاکستان کو امیروں سے ٹیکس وصولی اور غریبوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے امیروں پر ٹیکس عائد کرنے اور غریبوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کر دیا۔ آئی ایم ایف سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان سے صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ امیروں سے مزید ٹیکس لیے جائیں اور غریبوں کو تحفظ دیا جائے۔

اس وقت نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں۔ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ  نے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے نیو یارک میں ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے 3 بلین امریکی ڈالر کے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی مہنگائی کے دور میں امیروں سے زیادہ ٹیکس وصول کرے اور غریبوں کو تحفظ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام بھی  یہی چاہتے ہیں۔

ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا کہ ان کی پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ ملک کے معاشی حالات سے متعلق ملاقات ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے استحکام کو یقینی بنانے، پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے، ٹیکس وصولی کو ترجیح دینے اور پاکستان میں معاشی طور پر کمزور افراد کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس جمع کرنے میں کمزوروں کا تحفظ کیا جائے اور امیروں سے ٹیکس لیے جائیں۔

دوسری جانب ملاقات کے بعد نگران وزیراعظم کی جانب سے پوسٹ جاری کی گئی جس میں انہوں نے آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات کو تعمیری قرار دیا۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چیف ملاقات میں معاشی تعاون اور استحکام کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات میں دونوں طرف سے اقتصادی ترقی اور استحکام کے لیے اقدامات کےعزم کا اعادہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں سالانہ مہنگائی اگست کے مہینے میں 27.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔جس سے عوام کا گھریلو بجٹ شدید متاثر ہوا ہے، اس کے علاوہ رواں مہینے بجلی کے بھاری بلوں کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

معاشی مشکلات کا شکار حکومت نے شروع میں عوام کو کچھ ریلیف دینے کے وعدے کیے لیکن بعد میں آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے ریلیف کے امکان کو مسترد کر دیا۔