دنیائے کرکٹ کے لیجنڈ فاسٹ بائولر وسیم اکرم نے ون ڈے کرکٹ کے خاتمے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ 50 اوورز کے کھیل کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ ٹی ٹونٹی کا فارمیٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
وسیم اکرم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) سے مطالبہ کیا کہ وہ کھیل کے مجموعی شیڈول اور کیلنڈر میں مکمل تبدیلی پر غور کریں۔ ان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پیسے کی اہمیت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ کہاں سے زیادہ پیسہ مل رہا ہے لیکن کھلاڑیوں کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اگر وہ کھیل کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر پہچانا جانا چاہتے ہیں تو انہیں ٹیسٹ کرکٹ ک ترجیح دینا ہو گی۔
لیجنڈ فاسٹ بائولر نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں میدان میں ایک جنگ ہوتی ہے، میں نے ہمیشہ ٹیسٹ میچوں کو ترجیح دی، ون ڈے مزے کا ہوا کرتا تھا لیکن ٹیسٹ میچ وہ تھے جہاں آپ کو ایک کھلاڑی کے طور پر پہچانا جاتا تھا، جہاں لوگ اب بھی آپ کو ورلڈ الیون کے لیے چنتے ہیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ ایک کھلاڑی کے لیے ایک روزہ کرکٹ کھیلنا کافی تھکا دینے عمل والا ہوتا ہے، ٹی20 کے بعد ون ڈے کرکٹ لگتا ہے کئی دن تک چل رہا ہے، اس لیے کھلاڑی زیادہ مختصر فارمیٹ پر توجہ دے رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یقیناً ٹیسٹ کرکٹ پ بھی توجہ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی20 ایک طرح سے آسان ہے، چار گھنٹے میں کھیل ختم ہوجاتا ہے، دنیا بھر کی لیگز میں بہت زیادہ پیسہ ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ جدید کرکٹ کا حصہ ہے جو ٹی20 یا ٹیسٹ کرکٹ ہے، میرے خیال میں ون ڈے کرکٹ ایک طرح سے مر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ایک کمنٹیٹر کے طور پر بھی ٹی20 کرکٹ کے آنے کے بعد ایک روزہ کرکٹ میں دلچسپی کم ہو گئی ہے، میں ایک کھلاڑی کے طور پر تصور کر سکتا ہوں کہ 50 اوورز کی کرکٹ میں پھر آپ کو کھیل سے پہلے، کھیل کے بعد، دوپہر کے کھانے جیسی چیزوں کو دیکھنا ہوتا ہے۔