وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے ہے کہ تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) کا فاٹا انضمام کے خاتمے کا مطالبہ غیر آئینی ہے، جسے حکومت ماننے کیلئے تیار نہیں ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا آئین سے متصادم کوئی مطالبہ نہیں مانا جائے گا۔ پارلیمنٹ فیصلہ کرنے کی مجاز ہے اور پارلیمان اس حوالے سے حتمی فیصلہ کریگی۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے جرائم ناقابل برداشت ہیں لیکن جو پرامن شہری بننے کے خواہش مند ہیں ان کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا ٹی ٹی پی کے ساتھ جاری مذاکرات آئین کے تحت ہو رہے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جلد ہی پارلیمنٹ کو اس حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر کے صورتحال بھی ان کیمرہ اجلاس کا حصہ ہوگا اور دونوں معاملات پر تفصیلی بحث کی گئی اور جلد ہی پارلیمنٹ کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے اور تمام سیاسی جماعتوں نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔ انھوں نے مزید کہا ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات آئینی دائرہ کار کے اندر ہو رہے ہیں۔
ٹیگز: Constitution, fata, pakistan, Rana Sanaullah, TTP, آئین, تحریک طالبان پاکستان, ٹی ٹی پی, رانا ثناء اللہ