پی ٹی آئی نے پرویز خٹک پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا

پی ٹی آئی نے پرویز خٹک پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا
پاکستان تحریک انصاف نے وزیر دفاع اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک پر اراکین کو بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

پرویز خٹک کو پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے 'شو کاز'  نوٹس جاری کیا گیا ہے. نوٹس میں پرویز خٹک سے سوال کیا گیا ہے کہ وہ رہنماؤں کو پارٹی سے علیحدگی کے لیے کیوں اکسارہے ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے علم میں آیا ہے کہ آپ اراکین سے روابط قائم کرکے انہیں جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے پر اکسا رہے ہیں۔ پرویز خٹک 7 یوم میں اس تاثر کے حوالے سے اپنا مفصل جواب داخل کریں۔

جنرل سیکریٹری نے پرویز خٹک سے 7 روز میں جواب طلب کرتے ہوئے تسلی بخش جواب نہ دینے یا اظہار وجوہ پر کوئی ردعمل نہ دینے پر قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

نوٹس

واضح رہے کہ اس وقت پاکستانی سیاست میں قیاس آرائیاں جاری ہیں جہانگیر ترین کے بعد سابق وزیر دفاع اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما پرویز خٹک بھی جلد ہی نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کرنے والے ہیں۔

پرویز خٹک پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کے بعد سے سیاسی طور پر خاصے سرگرم نظر آرہے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے خیبر پختونخوا میں سیاسی شخصیات اور اسلام آباد میں سابق اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔

اس سے قبل یہ بھی خبر گردش کررہی تھی کہ پرویز خٹک اور استحکام پاکستان پارٹی کے قائد جہانگیر ترین کے مابین معاملات طے ہو گئے ہیں اور امکان ہے کہ پرویز خٹک آئی پی پی میں شمالیت اختیار کرلیں تاہم اس بات کے تردید کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وہ کسی دوسری جماعت میں جا رہے ہیں اور نہ ہی ان کی جہانگیر ترین سے کوئی ملاقات ہوئی ہے۔

پرویز خٹک نے مزید لکھا کہ ’میرے بارے میں میڈیا پر چلنے والی خبر بے بنیاد اور غلط ہے۔‘

https://twitter.com/PervezKhattakPK/status/1667402949654466560?s=20

8 جون کو پرویز خٹک کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ انہیں 50 سے زائد سابق اراکین اسمبلی کی حمایت بھی حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں پرویز خٹک کی رہائش گاہ سیاسی سرگرمیوں کامرکز بن گیا اور مزید سابق اراکین اسمبلی اور سابق وزرا سے رابطے تیز کر دئیے ہیں۔ صوبائی حقوق نئی سیاسی جماعت کے منشور میں سرفہرست ہوگا۔ قبائلی علاقوں کی محرومیاں ختم کرنے کیلئے بھی اقدامات اجاگر کیے جائیں گے۔ پارٹی کے لئےکئی نام زیر غور یے اور منشور کی تیاری کا کام بھی تیز کردیا گیا ہے۔

حال ہی میں سینئر وکیل شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز خٹک آئندہ ایک دو روز میں اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کریں گے۔

سینئر وکیل شیر افضل نے کہا کہ پارٹی کے زیادہ تر اراکین پی ٹی آئی کے سابق عہدیداران، ایم این اے اور ایم پی ایز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کو اقتدار کی راہداریوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ پی ٹی آئی والوں کو پرویز خٹک سے تعاون کرنے کی ہدایت کی جارہی ہے۔

وکیل شیر افضل نے مزید دعویٰ کیا کہ 9 مئی کہ بعد خیبر پختونخوا میں بھونچال مچا ہوا تھا۔ چونکہ پرویز خٹک پی ٹی آئی میں 10 سال سے زائد عرصہ سے ہیں۔ صوبائی وزیر اور وفاقی وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں۔ اِنہی پرانے مراسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں کہا گیا کہ آپ اپنی پارٹی لانچ کریں۔ اس کو پی ٹی آئی بی کے طور پر لانچ کیا جائے گا کہ کیونکہ اس میں پی ٹی آئی کے اصل لوگ موجود ہیں۔

اس سے قبل سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین نے استحکام پاکستان کے نام سے پارٹی کا اعلان کیا۔ ان کی پارٹی میں پاکستان بھر سے 100 سے زائد سابق اراکین نے شمولیت اختیار کی ہے۔

لاہورمیں سابق سینئر وزیر علیم خان کی رہائش گاہ ہر عشائیہ کا اہتمام کیا گیا جس میں جہانگیر ترین سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جہانگیر ترین نے علیم خان کے گھر عشائیہ کے دوران نئی پارٹی کا اعلان کیا۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے صبح سے ہی علیم خان کے گھر ان سے ملاقاتیں کرنے میں مصروف تھے جن میں مراد راس سمیت دیگرشامل ہیں۔

 

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔