حکومت کا تعلیمی اداروں کو بند رکھنے اور سیاحتی مقامات کو کھولنے کا فیصلہ

حکومت کا تعلیمی اداروں کو بند رکھنے اور سیاحتی مقامات کو کھولنے کا فیصلہ
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) برائے تدارک کورونا نے ملک بھر میں سکول 6 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیاحت کے شعبے کو 24 مئی سے ایس او پیز کے تحت کھول دیا جائے گا۔

وفاقی وزارت تعلیم نے ملک کے مختلف شہروں میں اسکولز 6 جون تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔  وزارت تعلیم کی جانب سے کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور،کوئٹہ اور مظفرآباد سمیت کئی شہروں میں اسکولز 6 جون تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیاہے۔


وزارت تعلیم کا کہنا ہےکہ فیصل آباد،گجرات اور ملتان سمیت پنجاب کے 20، حیدرآباد، سکھر سمیت سندھ کے 12 جب کہ سوات اور  صوابی سمیت خیبر پختونخوا کے 14 اضلاع کے اسکول اب 6 جون کو کھلیں گے۔ مختلف شہروں میں اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہونے پر کیا گیا جب کہ 5 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں اسکول 24 مئی سے کھلیں گے۔


دوسری جانب حکومت نے سیاحت کے شعبے کو بھی 24 مئی سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاحت کے شعبے کو 24 مئی سے ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں سے کورونا منفی رپورٹ طلب کرنے کے پابند ہوں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں سے شناختی کارڈ طلب کرنے کے بھی پابند ہیں، جو افراد ویکسین لگوا چکے وہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی جمع کروائیں گے۔  اعلامیے کے مطابق 50سال اور زائد عمر کے افراد کےلیے بغیر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کمرہ بک نہیں ہوگا، یکم جولائی کے بعد ہوٹلز عملہ 40 سال اور زائد عمر افراد کو بھی بغیر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کمرہ نہیں دےگا۔


این سی او سی کے مطابق ایک کمرہ ایک ہی بندے کےلیے یا دو بڑے افراد اور بچوں کےلیے بک کیا جا سکتا ہے، ٹور آپریٹرز اور ہوٹل انتظامیہ تمام مسافروں کا ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، غیرملکی سیاحوں کےلیے ٹیسٹ، قرنطینہ اور ویکسینیشن پالیسی پر عملدرآمد لازمی ہوگا۔ سیاحتی مقامات کے داخلی راستوں پر سیاحوں سے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرائے جائیں گے، سیاحتی مقامات پر جانے سے پہلے مسافر ماسک اور سینیٹائزر کی مناسب تعداد یقینی بنائیں گے۔


این سی او سی نے متعلقہ اداروں کو ایس او پیز پر عمل در آمد کےلیے جرمانے اور دیگر سزائیں یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔