' سائفر کیس ،عمران خان کو  ایک ماہ میں سزا سنائے جانے کا امکان'

مزمل سہروردی نے کہا کہ عوامی شخصیات کی کوئی نجی زندگی نہیں ہوتی۔کسی نے یہ تو تردید نہیں کی کہ خاور مانیکا جھوٹ بول رہے۔ پروپیگنڈا کرنے والے بس یہ کہہ رہے کہ یہ ان کی نجی زندگی ہے۔ تو جب باقی سیاستدانوں اور عوامی شخصیات کی نجی زندگی نہیں ہے تو یہ بھی عمران خان کی نجی زندگی کا معاملہ نہیں ہے۔ 

' سائفر کیس ،عمران خان کو  ایک ماہ میں سزا سنائے جانے کا امکان'

سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی کا کہنا  ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو سائفر کیس میں ایک ماہ کے اندر سزا سنا دی جائے گی۔

نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ  نے منگل کے روز   سائفر کیس میں پی ٹی آئی  چیئرمین عمران خان کے جیل ٹرائل  کے 29 اگست کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا لیکن اس پیشرفت میں انہیں کوئی ریلیف نہیں ملا کیونکہ جیل ٹرائل کو نہیں بلکہ اس کے لیے جاری نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قرار دیا۔ خصوصی عدالت کے جج کی تعیناتی کو قانونی قرار دیا گیا۔ جلد عدالت کی جانب سے جوڈیشل آرڈر جاری کر دیا جائے گا تو ٹرائل دوبارہ سے شروع ہو جائے گا۔ عمران خان کا ٹرائل 7 سے 8 دن میں دوبارہ شروع کر دیا جائے گا اور ان پر دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے گی۔

تجزیہ کار نے کہا کہ عمران خان کو عام انتخابات سے قبل سائفر اور القادر ٹرسٹ کیسز میں سزا سنائی جائے گی۔ ایسا نہیں کہ انہیں ریلیف مل گیا بس یہ ہوا ہے کہ جو سزا چند دنوں میں سنائی جانی تھی اب وہ ایک ماہ بعد سنائی جائے گی۔

خاور مانیکا کے اپنی سابقہ اہلیہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کے بارے میں انکشافات کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ عوامی شخصیات کی کوئی نجی زندگی نہیں ہوتی۔مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی طلاق ہوئی تو میڈیا نے، لوگوں نے باتیں کیں۔ اسی طرح اگر بلاول بھٹو کا کوئی سکینڈل آئے گا تو کیا وہ خبر نہیں ہو گا؟ اس پر بات نہیں ہو گی؟ سابق چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی عائشہ احد سے شادی پر از خود نوٹس لیا اور دونوں کو عدالت میں طلب کر لیا تھا۔اسی طرح خاور مانیکا کا انٹرویو بھی ایک خبر ہی تھا۔ کسی نے یہ تو تردید نہیں کی کہ خاور مانیکا جھوٹ بول رہے۔ پروپیگنڈا کرنے والے بس یہ کہہ رہے کہ یہ ان کی نجی زندگی ہے۔ تو جب باقی سیاستدانوں اور عوامی شخصیات کی نجی زندگی نہیں ہے تو یہ بھی عمران خان کی نجی زندگی کا معاملہ نہیں ہے۔ 

مزمل سہروردی نے کہا کہ اگر عمران خان واقعی بشریٰ بی بی سے خاور مانیکا کی اہلیہ ہوتے ہوئے بھی ملتے رہے ہیں تو یہ شرمندگی کی بات ہے۔ اور نواز شریف کا  تبصرہ بھی جائز ہے کہ جو کچھ انہوں نے کہہ دیا ہے اس کے بعد ریاست مدینہ کا نام نہیں لینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں تجزیہ کار نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف انتخابات سے قبل سیاسی اتحاد بنانے کے لیے پوری طرح متحرک ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے مل کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

مزمل سہروردی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایات کے معاملے پر شکایت کنندہ نے دلائل مکمل کر لیے ہیں۔ اور  22 نومبر (آج) کے ایس جے سی  کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ انہیں ایک اور شوکاز ناٹس جاری کیا جائے گا یا اب وہ جواب جمع کروائیں گے۔ اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس سید محمد مظاہر علی اکبر نقوی سپریم جوڈیشل کمیشن سے خود کو نہیں بچا سکیں گے۔