بنگلادیش کی حکمران جماعت ملکی آئین کو سیکولر ازم کی جانب واپس لے جانے کی تیاری کررہی ہے۔
حکومتی وزیر مراد حسن کے مطابق 1972 کے سیکولر آئین کی طرف پلٹنے کیلئے نئی ترمیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی، اس ترمیم کے بغیر کسی رکاوٹ کے ایوان سے منظور ہونے کا امکان ہے اور اس اقدام سے اسلام بنگلادیش کا قومی مذہب نہیں رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق بنگلادیش میں شیخ حسینہ کی حکومت نے شیخ مجیب الرحمٰن کے دیے گئے 1972 کےآئین کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بنگلادیش میں شیخ حسینہ کی حکومت نے شیخ مجیب الرحمٰن کے دیے گئے 1972 کےآئین کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ملک کا قومی مذہب اسلام نہیں رہیگا بلکہ بنگلہ دیش میں سیکولرازم کو دوبارہ اپنایا جائے گا۔
بنگلادیش کی پارلیمنٹ میں حکمران جماعت ’بنگلادیش عوامی لیگ‘ کو اکثریت حاصل ہے اس لیے اسے اس ترمیم کی منظوری میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ دنوں درگا پوجا کے پنڈال میں مبینہ طور پر قرآن رکھنے کے واقعے کے بعد ملک میں ہندو برادری کے کئی مندروں، پنڈالوں اور گھروں پر حملے کیے گئے تھے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تشدد کے واقعات میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے دو افراد ہندو تھے۔ اس کے علاوہ پولیس کی تشدد پر قابو پانے کی کوشش کے دوران کم از کم 50 افراد زخمی بھی ہوئے۔