Get Alerts

لاہور: تحریک لبیک مارچ کو پولیس نے روک لیا، زبردست شیلنگ، کئی شرکا کی حالت غیر

لاہور: تحریک لبیک مارچ کو پولیس نے روک لیا، زبردست شیلنگ، کئی شرکا کی حالت غیر
تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد کی جانب شروع ہونے والا مارچ ایم اے او کالج تک پہنچا تو تصادم شروع ہو گیا، مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹائیں تو پولیس نے شیلنگ شروع کر دی۔

لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا ہے۔ مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جن کے پاس ربڑ بلٹس، سپرے، آنسو گیس اور واٹر کینن بھی موجود ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی شرکا کو شہر سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1451539356540416001?s=20

لاہور پولیس کے سربراہ غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ شہر کا امن و امان کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔

صورتحال کے پیش نظر میٹرو بس سروس کا روٹ مختصر جبکہ اورنج لائن میٹرو ٹرین بھی بند کر دی گئی ہے۔ سمن آباد موڑ، گرڈ سٹیشن سٹاپ، دبئی چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ اہم شاہراہیں بند ہونے سے مقامی رہائشیوں اور شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دھرنے سے نمٹنے کیلئے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کو بھی بند رکھا گیا ہے۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1451549821140090896?s=20

ایک اندازے کے مطابق ملتان روڈ کے اطراف میں تقریباً 20 لاکھ شہری آباد ہیں لیکن منگل سے جاری دھرنے کے باعث یہ آبادی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئی ہے۔

خیال رہے کہ تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کو 12 اپریل کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب وہ ایک جنازے میں شرکت کے بعد واپس گھر جا رہے تھے۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1451544782744993810?s=20

سعد رضوی کی کی گرفتاری فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کیلئے ممکنہ احتجاج کو روکنے کیلئے عمل میں لائی گئی تھی۔ ٹی ایل پی کا مطالبہ ہے کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر غیر ملکی سفیر کو پاکستان سے نکالا جائے۔

اس کے بعد ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کو دو بار نظر بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ ان کی رہائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا جس پر عدالت عالیہ نے یکم اکتوبر کو ان کو رہا کرنے کا حکم دیا لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

ٹی ایل پی قائدین نے پنجاب حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا کہ اگر سعد رضوی کو 21 اکتوبر کی شام تک رہا نہ کیا گیا تو جمعے کو اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کر دیا جائے گا۔