وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دورہ ساہیوال پرسرکاری خزانے سے تقریباً ڈیڑھ کروڑ کی رقم خرچ ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورہ ساہیوال پر ان کے حلقے سے 80 سے زائد مہمان ان سے ملنے ساہیوال پہنچے جبکہ صرف 50 مہمانوں کے لئے کھانے و رہائش کا بندوبست کیا گیا تھا۔ تاہم ایمرجنسی کے طور پر دیگر مہمانوں کے کھانے و رہائش کا بندوبست ہنگامی بنیادوں پر کیا گیا تھا۔
حکومتی احکامات کی بنا پر 69 وی وی آئی پیز مہمانوں کے لئے جی ٹی روڈ اور ریلوے روڈ ساہیوال کے لگژری ہوٹلز میں رہائش کا بندوبست کیا گیا تھا جن میں 65 مرد جبکہ 4 خواتین شامل ہیں۔
مہمانوں میں احمد فاروق ، محمد طاہر ، ملک تاج محمد ، حاجی خیر دین ، سلیم خان ، حیات محمد ، سردار رحمت خان ، کاظم خان ، حاجی طور خان بزدار ، رفیق حماد بزدار ، ملک فیاض ، ملک عزیز ، ملک ریاض ، ڈاکٹر ہارون۔ عزیز خان ، سردار عبد القادر خان کھوسہ ، شکیل خان ، حاجی اللہ بخش کورائی کے ساتھ ڈرائیور ذوالفقار خان ، علی عباس ، پیر بشیر ، شجاع بشیر ، اویس شجاع ، طاہر خان ، ممتاز خان بھٹو ، حافظ محمد طاہر خان ، ملک غلام فرید ، ملک اللہ بخش ، طیب سانگی ، سردار محمد اکرم ، اعظم خان ، زبیر خان ، ذیغم خان ، مخدوم اختر ، منیر درویش ، سعد اللہ ، حیات خان ، حاجی اللہ یار ، سردار راشد ، سردار شیر خان ، حاجی عمر ، حاجی خیر محمد ، محمد جان ، تاج محمد ، عبد الرحمن سیال ، اقبال بزدار ، علی محمد بنجرانی ، جلال عمر زین ، فاروق جعفرانی ، حافظ عبد القادر ، منصور احمد نور ، کاظم بزدار ، حاجی محمد زاہد ، حاجی غلام شبیر ، رمضان شاہ ، خواجہ خضر ، میر تعز بزدار ، لالہ لطیف ، عطا شیر شیر ، جلال ، اصغر ، ضیاء الدین ، نسیم ، رقیہ ، عندلیب ، رخسانہ کنول اور ملک منصور شامل ہیں۔
دیگر مہمانوں کو جی ٹی روڈ پر تیسرے ہوٹل میں ٹھہرایا گیا۔ مہمانوں کو ہڑپہ میوزیم اور دیگر مقامات پر جانے کی بھی اجازت تھی اور سرکاری گاڑیاں اندھا دھند استعمال کی گئیں۔ مہمانوں کی رہائش اور کھانے کے لئے 50 لاکھ سے زائد رقم خرچ ہوئی۔
وزیر اعلی براستہ سڑک ( ہائی وے) ساہیوال پہنچے ، لیکن محکمہ ہائی وے ایم اینڈ آر ڈویژن نے وزیر اعلی اور گورنر کے تین روزہ دورے کے لئے 11 ہیلی پیڈ بنائے جس کی مد میں ایک ہیلی پیڈ 22 لاکھ روپے کی لاگت سے بنایا گیا۔
سیکرٹریوں اور سرکاری محکموں کے دیگر عملے کی رہائش اور کھانے کے اخراجات متعلقہ محکموں نے اٹھائے۔ دریں اثنا ، گاڑیوں میں تیل کا لاپرواہ استعمال وزیر اعلیٰ آفس کی طرف سے برداشت کیا گیا۔
جب سے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ، تحصیل ساہیوال میں نہ تو کوئی سڑک تعمیر ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی ترقیاتی منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا۔ شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرکاری خزانے سے شاہ خرچ ادائیگیوں کا نوٹس لیں۔