وفاق سندھ کے اسپتالوں سے متعلق فیصلہ واپس لے، بلاول

وفاق سندھ کے اسپتالوں سے متعلق فیصلہ واپس لے، بلاول
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے تین اسپتالوں کا کنٹرول لینے کے نوٹیفکیشن پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا اقدام صوبائی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہے۔

کراچی سے جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت عوامی غیظ و غضب سے قبل سندھ کے تین اسپتالوں سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لے۔ پیپلز پارٹی ہر فورم پر وفاقی حکومت کے اس اقدام کی مزاحمت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں حکومت سندھ کی نظرثانی اپیل پر فیصلہ آنے تک کا انتظار بھی گوارا نہیں کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین نیب کی جانب سے وفاقی وزراء کے خلاف تحقیقات روکنے کے اعترافی بیان اور وفاقی حکومت کے حالیہ اقدام نے ملک میں آئینی بحران کو ظاہر کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ پر سندھ کے عوام کے اربوں روپے لگے ہوئے ہیں،اٹھارویں ترمیم کے تحت ملنے والے مذکورہ اسپتالوں میں حکومت سندھ نے انقلابی اقدامات اٹھائے،این آئی سی وی ڈی کا دیگر شہروں میں قیام حکومتِ سندھ کا قابل تحسین اقدام ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ این سی آئی وی ڈی میں ملک بھر سے آنے والے مریضوں کے علاج کے اخراجات سندھ حکومت نے اُٹھا رکھے تھے،پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام اپنے ٹیکس اور محنت سے بنائے اثاثوں کو غصب نہیں کرنے دیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کی جانب سے وفاقی وزراء کے خلاف تحقیقات روکنے کے اعترافی بیان اور وفاقی حکومت کے حالیہ اقدام نے ملک میں آئینی بحران کو ظاہر کردیا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے جناح اسپتال، قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) اور صحت اطفال (این آئی سی ایچ) کی وفاق کو منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے 17 جنوری 2019 کے احکامات کی روشنی میں منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ کوآرڈینیشن نے نوٹیفکیشن گزٹ جاری کیا۔


وفاق کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جناح ، قومی ادارہ برائے امراض قلب ، قومی ادارہ برائے صحت اطفال اب وفاقی حکومت کے تحت چلائے جائیں گے۔