پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ سیریز کی تیاری، وینیو بھی فکس

پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ سیریز کی تیاری، وینیو بھی فکس
پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 13ء کے بعد دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی ہے لیکن شائقین کو ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ میچ کا انتظار رہتا ہے۔

جب بھی یہ دونوں ملک کرکٹ کے میدان میں آمنے سامنے ہوتے ہیں تو دلچسپی شباب پر ہوتی ہے اور دنیا کی نظریں اس میچ پر ٹکی ہوتی ہیں۔ حال ہی میں ختم ہوا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اس بات کا ثبوت ہے۔

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء میں پاکستان اور ہندوستان کے مقابلے کو دنیا بھر میں تقریباً 16 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا، اس تعداد کی وجہ سے یہ سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ٹی ٹونٹی میچ بن چکا ہے۔ اسی جنون کو دیکھتے ہوئے دبئی کرکٹ کونسل نے دونوں ممالک کے درمیان اپنے یہاں سیریز کرانے کی پیشکش کی ہے۔

دبئی کرکٹ کونسل کے چیئرمین عبدالرحمان فلک ناز نے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں ہندوستان اور پاکستان سیریز کی میزبانی کرنے کیلئے تیار ہیں۔ خلیج ٹائمز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سب سے اچھی بات یہ ہوگی کہ دونوں ممالک کے درمیان میچ یہاں دبئی میں ہوں۔

عبدالرحمان فلک ناز کا کہنا تھا کہ جب پہلے شارجہ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مقابلے ہوتے تھے تو یہ جنگ جیسا ہوتا تھا لیکن یہ اچھی لڑائی تھی اور کھیل اس کے مرکز میں تھا لیکن دونوں ممالک کے درمیان خراب رشتوں کا اثر کرکٹ پر بھی پڑا اور گذشتہ کچھ سالوں سے دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی کے ایونٹ میں ایک دوسرے سے میچ کھیلتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یاد ہے کہ بالی ووڈ اداکار راج کپور ایک مرتبہ اپنے خاندان کے ساتھ آئے تھے۔ ایوارڈز نائٹ کے دوران انہوں نے مائیک لیا اور کہا کہ شارجہ میں ہندوستان اور پاکستان کی یہ لڑائی کتنی شاندار ہے۔ کرکٹ لوگوں کو ایک ساتھ لاتی ہے۔ ہمیں اس کو ایسے ہی رہنے دینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تو ہم آج یہی کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم ہندوستان کو سال میں ایک یا دو مرتبہ پاکستان کے خلاف یہاں آنے اور کھیلنے کیلئے رضامند کرسکیں تو یہ واقعی شاندار ہوگا۔ ہم کرکٹ کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اب صرف بی سی سی آئی کی ہری جھنڈی کا انتظار ہے۔

انہوں نے بی سی سی آئی کو دبئی میں مستقل طور پر آئی پی ایل کا انعقاد کرنے کی دعوت بھی دی۔ رحمان کے مطابق یو اے ای نے 2020ء میں کورونا کے دور میں آئی پی ایل کا کامیاب طریقہ سے انعقاد کیا تھا اور اس سال بھی لیگ کا دوسرا مرحلہ یو اے ای میں ہی ہوا تھا ۔ اس کے علاوہ بی سی سی آئی کی میزبانی میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا انعقاد بھی یو اے ای اور عمان میں ہوا تھا۔