الیکشن کمیشن کی انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری

انتخابی رولز کے مطابق امیدوار کو انتخابی اخراجات کے لئے الگ بینک اکاونٹ کھولنا ہوگا. امیدوار کا مشترکہ اکاؤنٹ قابل قبول نہ ہوگا جب کہ ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا۔

الیکشن کمیشن کی انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری

الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی) نے ایکٹ 2017 کے سیکشن 239 کے تحت   انتخابات رولز میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔

کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی۔ سیاسی جماعتیں یا امیدوار 7 اکتوبر تک ان پر اعتراضات عائد کر سکتا ہے جب کہ ترمیم شدہ رولز پر 15 روز میں اعتراضات دائر کیے جا سکیں گے۔

الیکشن کمیشن نے 5 نئے فارم بھی جاری کردیےاور الیکشن اخراجات کے لئے بینک اکاونٹ سے متعلق رولز میں تبدیلی بھی کردی گئی ہے۔

انتخابی رولز کے مطابق امیدوار کو انتخابی اخراجات کے لئے الگ بینک اکاونٹ کھولنا ہوگا. امیدوار کا مشترکہ اکاؤنٹ قابل قبول نہ ہوگا جب کہ ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا۔

رولز کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے الگ بینک اکاونٹ کھولنے کا پابند ہوگا.امیدوار کا مشترکہ اکاونٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدوارانتخابی اخراجات کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہوگا جب کہ انتخابات سے متعلق پیٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جا سکے گی۔

نئے انتخابی رولز کے تحت پوسٹل بیلٹ کوالگ الگ پیکٹس میں سیل کرکےمتعلقہ آر او کو بھیجا جائے گا۔ پوسٹل بیلٹ الیکشن ڈے سے پہلے آراوکونہ ملنے پرووٹ گنتی میں شمار نہیں ہوں گے۔

تبدیل کیے گئے رولز کے مطابق رزلٹ میں تاخیر پر آر او فوری الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا۔ آر او امیدواروں کی موجودگی میں رزلٹ حوالے کرے گا اور نتائج کے لئے فارم 47، 48، 49 خود مرتب کرکے سیل کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا تھا۔