'ڈالر 260 تک جائے گا، تیل بھی مہنگا ہوگا، مہنگائی کا سونامی آ رہا ہے'

'ڈالر 260 تک جائے گا، تیل بھی مہنگا ہوگا، مہنگائی کا سونامی آ رہا ہے'
ڈالر کی قیمت کم کرنے والی مسلم لیگ ن کی حکمت عملی مسائل کا شکار ہو چکی ہے، اسحاق ڈار کی حکمت عملی ناکام ہو چکی ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے ڈالر ریٹ کیپ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بھی ہو جائے گا۔ اس سے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل جائے گا مگر ن لیگ کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ آنے والے دنوں میں ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی اور ڈالر 250 سے 260 تک جا سکتا ہے۔ فیول مزید مہنگا ہو گا اور کچھ وقت کے لئے ملک میں مہنگائی کا سونامی آئے گا۔ اس وقت ملک میں مہنگائی کی شرح 25 فیصد ہے جو اگلے دو ماہ میں 35 فیصد تک چلی جائے گی۔ یہ کہنا ہے ماہر معیشت اقدس افضل کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس وقت شدید معاشی طوفان کا سامنا ہے۔ اس معاملے میں پی ٹی آئی کا کردار نان پروفیشنل اور منفی رہا ہے۔ جب اپنے ہی لوگ رات دن دیوالیہ ہونے کی بات کرتے رہیں تو ان باتوں کا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پہ بھی اثر پڑے گا۔ ملک کے وسیع تر مفاد میں آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں معاشی اتفاق رائے کی ضرورت تھی۔ حنا ربانی کھر کو آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کے لیے استعمال کرنا چاہئیے تھا۔

تحقیقاتی صحافی اعزاز سید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 123 اراکین اب قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے، ضمنی الیکشن کی 7 نشستوں پر ابھی نوٹیفکیشن نہیں آیا، تحریک انصاف میں ابھی صرف عمران خان رکن قومی اسمبلی ہیں۔ حکومت نگران سیٹ اپ میں تحریک انصاف کو شامل نہیں کرنا چاہتی اور استعفے منظور کرنے کے بعد اس مقصد میں کامیاب ہو گئی ہے۔ عمران خان کو اس بات کا احساس اب ہوا ہے کہ استعفے نہیں دینے چاہئیں تھے۔ پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ استعفے نہ دیں، فواد چودھری نے بھی منع کیا تھا مگر عمران خان نے سینیئر رہنماؤں کی بات نہیں مانی تھی۔

رپورٹر شہباز میاں نے کہا کہ تحریک انصاف نے لاہور سے احتجاج کا آغاز کیا ہے، آج محض چند سو لوگوں نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ پنجاب میں نگران حکومت کی کامیابی پی ڈی ایم کی تیاری سے منسلک ہے۔ 25 مئی کے وقت جو سرکاری افسر تھے ان کو پھر سے لگایا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کے خدشات ہیں کہ 25 مئی والی تاریخ کو پھر سے دہرایا جائے گا مگر ابھی ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ محسن نقوی کی تعیناتی پر تحریک انصاف ہو سکتا ہے کل سپریم کورٹ میں جائے مگر ان کو کوئی خاص ریلیف ملنے کا امکان نہیں۔ محسن نقوی کی تعیناتی پر عدالت کی مہر بھی ثبت ہو جائے گی۔ اگر نگران وزیراعلیٰ الیکشن کروانے میں رکاوٹ بنے تو عدالت نوٹس لے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو مہنگائی کا نقصان ہو رہا ہے اور تحریک انصاف اس کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اس وجہ سے عمران خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے آٹے، بجلی اور گیس کے بلوں کا عوام پر بوجھ ہے۔ مڈل کلاس کے افراد بچوں کی فیس نہیں دے پا رہے، بچوں کی سکول کی یونیفارم بھی نہیں لے سکتے۔ یہ حالات رہے تو اگلے الیکشن میں ن لیگ پنجاب میں کہیں بھی نظر نہیں آئے گی۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ ‘خبر سے آگے’ ہر پیر سے ہفتے کی رات 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔